چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کرپشن کے 3 کیسز میں بری

جمعہ 7 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ نے سابق وزیراعظم اور موجودہ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کو کرپشن کے 3 مقدمات میں بری کردیا۔

کراچی کی وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ میں ٹڈاپ  کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔  یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے۔ آج ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے اپنے دلائل مکمل کیے جس کے بعد عدالت نے سابق وزیراعظم اور موجودہ  چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کو 3 کرپشن مقدمات سے بری کردیا۔ ملزمان پر قومی خزانے کو 6 ارب روپے سے زائد  کا نقصان پہنچانے کا الزام تھا۔

مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں کے وارنٹ گرفتاری جاری

عدالت نے سید یوسف رضا گیلانی کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے بری کردیا ہے۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے بطور وزیراعظم فریٹ سبسڈی میں ملزموں کا ساتھ دیا اور قومی خزانے کو 6 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

واضح رہے کہ مجموعی طور پر ٹڈاپ کرپشن اسکینڈل کے 42 مقدمات زیر سماعت ہیں۔ ان میں سے 3 کیسز میں یوسف رضا گیلانی کا نام تھا۔

بعد ازاں وکیل فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 2009 میں یہ ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔  جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے اپنے پی ایس کے ذریعے 50 لاکھ روپے رشوت لی ہے۔ اس وقت کی حکومت نے ایک ہی الزام پر 26 مقدمات قائم کیے تھے۔ 2013 سے یہ کیس چل رہا ہے۔ آج 12 برس بعد فیصلہ آیا ہے۔ کسی گواہ نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف بیان نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ آج یوسف رضا گیلانی سرخرو ہوئے ہیں۔ اور اس وقت کی حکومت نے جو جھوٹا کیس بنایا تھا، آج انہیں پتہ چلنا چاہیے کہ اس طرح کے جھوٹے کیسز بنانے سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں: حکومت پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے تحریری معاہدے کی پاسداری کرے، یوسف رضا گیلانی

یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ میرے اوپر یہ کیس 2009 میں شروع ہوا تھا ، 2013 میں رجسٹرڈ ہوا،  اس وقت سے آج تک کے عرصہ میں ایک وعدہ معاف گواہ تھے، انہوں نے میرے خلاف گواہی دی۔  آج وہ وعدہ معاف گواہ خود ملزم بن گئے ہیں۔  اور وہ ملک سے فرار ہیں۔ اس لیے جج صاحبہ نے کہا کہ جو آپ کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنے تھے، آج ان کی حیثیت ملزم کی ہے۔ میں نے جج صاحبہ سے پوچھا کہ وہ وعدہ معاف گواہ ہیں کہاں؟ انہوں نے جواب دیا کہ وہ ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp