ملزمان کا گواہوں کے بیانات پر جرح کا حق ختم نہیں کیا جاسکتا، لاہور ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری

جمعرات 13 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ نے فراڈ کے مقدمے میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے ملزمان کا حقِ جرح کا حق ختم کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ ملزمان کا گواہوں کے بیانات پر جرح کا حق ختم نہیں کیا جاسکتا۔

فراڈ کے مقدمے میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے رانا عامر اعجاز کی درخواست پر 11 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق عدالت نے ٹرائل کورٹ کو ملزمان کو گواہوں کے بیانات پر جرح کرنے کا آخری موقع دینے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: چیئرمین نادرا کو ہٹانے کا حکم کالعدم قرار

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی ملزم کو عدالتی نظام سے کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اگر ملزمان پھر جرح نہ کریں تو ٹرائل کورٹ خود ڈیفنس کونسل مقرر کر کے جرح کی کارروائی مکمل کرائے۔

فیصلے کے مطابق اگر کوئی ملزم جان بوجھ کر جرح کےلیے وکیل پیش نہ کرے تو عدالت کو خود ڈیفنس کونسل مقرر کرنا چاہیے

واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے 2023 میں فراڈ کے مقدمے میں درخواست گزار سمیت 9 ملزمان پر فرد جرم عائد کی، ٹرائل کورٹ کے فرد جرم کے بعد گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے، درخواست گزار نے متعدد مواقع ملنے کے باوجود گواہوں کے بیانات جرح نہیں کی۔

مزید پڑھیں: جوڈیشل کمیشن اجلاس :لاہور ہائیکورٹ کے لیے 9ایڈیشنل ججز کی منظوری، اعلامیہ جاری

گواہوں کو ہر پیشی پر اسلام آباد سے آنا پڑتا تھا، ٹرائل کورٹ نے درخواست گزار کو 10 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ گواہوں کے ساتھ جرح کا آخری موقع دیا اور پھر درخواست گزار کا جرح کا ختم کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے اس فیصلے کے مطابق، انصاف کے نظام میں گواہوں کا بیانات کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے، انصاف کے تقاضوں کے برقرار رکھنے کے لیے عام طور پر ٹرائل کورٹ ملزمان پر جرمانے عائد نہیں کرتیں۔

عدالتی فیصلے کے مطابق انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین بھی جرح کو بنیادی حق تصور کرتے ہیں، بہت سے ممالک کے لیگل سسٹم میں کارروائی مکمل کرنے کے لیے حق جرح کو بڑی اہمیت حاصل ہے، پاکستان کی عدالتیں بھی تسلیم کرتی ہیں کہ ملزم کا گواہوں کے بیان پر جرح بنیادی حق ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp