ایک ہفتے قبل کوئٹہ سے پشاور جا نے والی جعفر ایکسپریس پر ہو نے والے حملے کے بعد کوئٹہ سے کراچی اور کوئٹہ سے پنجاب و پشاور جا نے والی ریل گاڑیاں چھٹے روز بھی معطل رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ جعفر ایکسپریس، وزیر دفاع خواجہ آصف نے مشروط طور پر استعفیٰ کی پیشکش کردی
وی نیوز سے بات کر تے ہوئے ترجمان ریلوے نے بتایا کہ ٹریک کی بحالی کے لیے گزشتہ روز سیکیورٹی فورسز کی کلیئرنس ملنے کے بعد ٹریک کی بحالی کا کام شروع کردیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ریلوے انجینیئرنگ ٹیمز جائے وقوعہ پر موجود ہیں جہاں متاثرہ ٹرین کو ٹریک سے ہٹا نے سمیت پٹڑی کی بحالی کا کام جا ری ہے جو متوقع طورپر آج شام تک مکمل کرلیا جائے گا۔
مزید پڑھیے: جعفر ایکسپریس حملہ کوریجر
ریلوے حکام کے مطابق متاثرہ ٹریک کی مرمت سے قبل حملے کا شکار جعفر ایکسپریس کے انجن کو سبی جبکہ 4 بوگیوں کو مچھ منتقل کیا گیا تھا، متاثرہ 6 بوگیوں کو ٹریک سے اتار کر پٹڑی کی مرمت کا کام جا ری ہے تاہم مرمت کے بعد بھی ٹریک سروس کی بحالی سیکیورٹی کلیئرنس پر مشروط ہوگی۔
دوسری جانب 11مارچ کوجعفر ایکسپریس حملے میں زخمی ہونے والے 12 زخمیوں کو سول اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق 4 زخمیوں کو اسپتال کے ٹراما سینٹر میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ایم ڈی ٹراما سینٹر کے مطابق 13مارچ کو جعفر ایکسپریس حملے کے 17 زخمی سول اسپتال لائے گئے تھے جبکہ ایک زخمی کو سول اسپتال سے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: جعفر ایکسپریس کا روٹ کب تک بحال ہوجائے گا؟ ریلوے حکام نے بتادیا
جعفر ایکسپریس اور نوشکی میں سیکیورٹی فورسز پر ہو نے والے حملے کے بعد صوبے میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
صوبے کے حساس علاقوں میں سیکیورٹی کی نفری بھی بڑھا دی گئی ہے جبکہ بلو چستان کے صوبائی درالحکومت کوئٹہ میں سیکیورٹی ہائی الر ٹ ہے۔
کوئٹہ کے ایئر پورٹ روڈ کو سمنگلی روڈ سے منسلک کرنے والے شہدائے زہری فلائی اوور کو ٹریفک کے لیے دونوں اطراف سے بند کردیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے رابطہ کرنے پر بتایا ہے کہ پل کو سیکورٹی خدشات کی بناءپرٹریفک کے لیے بند کیا گیا ہے۔














