وفاقی حکومت سے 100 ارب روپے کے حصول میں تعاون کریں، میئر کراچی کا گورنر سندھ کو خط

پیر 17 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کراچی ڈیولپمنٹ پیکیج کے لیے گورنر سندھ کو خط لکھ دیا۔

مرتضیٰ وہاب نے لکھا کہ آپ کراچی کی ترقی میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں، جس پر آپ کا شکر گزار ہوں۔ ہمارا ہمیشہ یہ مؤقف رہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی کی ترقی میں کم دلچسپی لیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں کے ایم سی میں 950 گھوسٹ اور 200 ملازمین کا 2 مقامات پر نوکری کا انکشاف

انہوں نے کہاکہ کراچی ترقیاتی منصوبوں میں اپنے جائز حصے سے محروم رہتا ہے، میں گورنر سندھ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے وفاقی حکومت سے 100 ارب روپے کے حصول کی پیشکش کی ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے لکھا کہ شہری بحالی کے منصوبے کراچی کی بہتری کے لیے نہایت ضروری ہیں، پاکستان کوارٹرز، جمشید کوارٹرز اور مارٹن کوارٹرز میں کے ایم سی شہری بحالی کے منصوبے شروع کرنا چاہتی ہے، گورنر سندھ اس سلسلے میں کے ایم سی کی مدد کریں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہاکہ کراچی کے اولڈ سٹی ایریا اور کاروباری علاقوں میں وفاقی حکومت کی ملکیت میں قیمتی جائیدادیں ہیں، ان مقامات پر پارکنگ پلازے تعمیر کیے جائیں۔

میئر کراچی نے کہاکہ ایم اے جناح روڈ اور آئی آئی چندریگر روڈ پر وہ زمینیں جو سندھ حکومت نے پاکستان ریلوے کو فراہم کی تھیں، درخواست کرتا ہوں کہ اس سلسلے میں گورنر سندھ ہماری مدد کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کے مسائل میں کمی لائی جاسکے۔

مرتضیٰ وہاب نے لکھا کہ کے ایم سی پہلے ہی اپنے وسائل اور سندھ حکومت کی مدد سے وسیع تر ترقیاتی کام کروا رہی ہے، قابل ستائش ہوگا کہ وفاقی حکومت بھی کراچی کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہاکہ کراچی کی ترقی اور خوشحالی کے لیے گورنر سندھ کا تعاون اور حمایت درکار ہے۔

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے خط میں مختلف منصوبوں کے لیے علیحدہ علیحدہ فنڈز کی تفصیلات بھی پیش کی ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے شاہراہ بھٹو سے نیشنل ہائی وے کے ذریعے پورٹ قاسم تک ایکسپریس وے کی تعمیر کے لیے 14 بلین روپے کی درخواست کی ہے۔

اس کے علاوہ نادرن بائی پاس سے کراچی پورٹ ٹرسٹ تک سڑک کی تعمیر اور توسیع کے لیے 33 بلین روپے، گٹر باغیچہ میں ڈرگز ری ہیبلی ٹیشن کے لیے 2 بلین روپے کی درخواست کی گئی ہے۔

کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے ایڈمنسٹریشن اور اکیڈمک بلاک کی تعمیر کے لیے 3 بلین روپے، سفاری پارک کی توسیع کے لیے 5 بلین روپے مانگے گئے ہیں۔

اسی طرح گٹر باغیچہ میں 200 ایکڑ رقبے پر گرین زون کی ترقی کے لیے 2 بلین روپے، کوسٹل لائن کے پراجیکٹ کے لیے 5 بلین روپے، کراچی ہاربر کی بحالی اور صفائی کے لیے 5 بلین روپے کی درخواست کی گئی ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے لکھا کہ نادرن بائی پاس پر مذبح خانے کی تعمیر کے لیے 3 بیلن اور کورنگی کریک میں پانی کی رہ سائیکلنگ کے منصوبے کے لیے 5 بیلن روپے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں عوام کے لیے خوشخبری، کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی پارکنگ سائٹس مفت کرنے کا فیصلہ

انہوں نے کہاکہ ہم کراچی کی بہتری اور ترقی کے لیے بہتر اقدامات کرسکیں گے، امید ہے کہ گورنر سندھ وفاقی حکومت سے فوری مطلوبہ فنڈز فراہم کرائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ کے بڑے فائنلز، کس کا پلڑا بھاری رہا؟

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی