ویتنام پولیس نے 65 افراد کو 50 کلو منشیات ٹوتھ پیسٹ میں چھپا کر اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ گرفتاریاں گزشتہ ماہ ویتنام ایئر لائنز کے چار فلائٹ اٹینڈینٹس کی گرفتاریوں کے بعد کی گئیں جو کہ بیگز میں ٹوتھ پیسٹ کے ذریعے منشیات اسمگل کرتے پائے گئے تھے۔
گرفتار ملزمان کا کہنا ہے کہ انہیں 60 کلو گرام ٹوتھ پیسٹ لے جانے کے لیے رکھا گیا تھا لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ ان ٹوتھ پیسٹ کے اندر کوکین چھپی ہوئی ہے۔
دنیا میں منشیات کے سخت ترین قوانین کے باوجود ویتنام منشیات کی اسمگلنگ کا ایک بڑا مرکز ہے۔
فلائٹ اٹینڈینٹس جن 327 ٹوتھ پیسٹ ٹیوبس کو لے جا رہے تھے ان میں سے نصف منشیات پر مشتمل تھیں۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ خواتین بھی تھیں لیکن وہ اس مواد سے لاعلم تھیں اس لیے وہ فی الحال ضمانت پر ہیں۔
ویتنام پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شدہ 65 ملزمان سے منشیات کی خریدو فروخت، نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے سمیت دیگر الزامات کے تحت تفتیش کی جا رہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 مہینوں کے دوران ملک میں فضائی راستوں کے ذریعے پکڑی جانے والی منشیات کی مقدار گزشتہ 5 برسوں میں اسمگل کی جانے والی منشیات کی مجموعی مقدار سے زیادہ ہے۔
کمبوڈیا سے قربت کی وجہ سے ویتنام کا ہوچی من شہر اسمگلروں کے لیے ایک خاص گڑھ بنا ہوا ہے۔
ویتنام میں 600 گرام سے زیادہ ہیروئن رکھنے یا اسمگل کرنے کے مجرم کو سزائے موت دے دی جاتی ہے جب کہ غیر قانونی منشیات کی مخصوص مقدار سے زیادہ پیداوار یا فروخت کی سزا بھی موت ہے۔