بھارت میں مسلمانوں کے خلاف قتل، تشدد، نفرت انگیز رویے میں شدت آگئی

بدھ 30 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہمات میں شدت آگئی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر میں حیران کن اضافہ

ذرائع کے مطابق بھارت کی مختلف ریاستوں میں مسلمانوں کے خلاف تشدد میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور مسلمانوں کو حملوں اور دھمکیوں کا بھی سامنا ہے۔

اتر پردیش، ہریانہ، مہاراشٹرا اور اترکھنڈ میں مسلمان ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر  ہیں اور بی جے پی کے اراکین مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرتے نظر آرہے ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ نفرت انگیز مواد  پھیلانے کا مقصد مسلمانوں کے خلاف تشدد کو جواز فراہم کرنا ہے۔

مسلمان قتل، انتہاپسندوں کی جانب سے بدلہ قرار

آگرہ میں ایک مسلمان شخص کا قتل کردیا گیا جس کو حملہ آور نے اسے پہلگام حملے کا بدلہ قرار دیا۔

ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس کے مطابق 22 اپریل  کے بعد بھارت میں 21 مسلمانوں کے خلاف تشدد، دھمکیوں اور نفرت انگیز تقاریر کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

مسلمانوں کے خلاف معاشی بائیکاٹ بھی جاری

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت، تشدد، معاشی و معاشرتی بائیکاٹ کی منظم مہم بھی جاری ہے۔

ہندو انتہا پسندوں نے ہریانہ اور اتر پردیش میں مسلم تاجروں اور کارکنان کو نشانے پر رکھ لیا ہے۔

مزید پڑھیے: اردو کو صرف مسلمانوں کی زبان ماننا افسوسناک سوچ ہے، بھارتی سپریم کورٹ

مہاراشٹر کے وزیر نیتیش رانے نے مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ کرنے کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ہندووں سے خریداری کی جائے۔

مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: مقبوضہ کشمیر کے مسلمان پاکستان کی محبت سے سرشار

دریں اثنا اتر پردیش میں ایک مسلم ریستوران کے ملازم کا قتل کردیا گای۔ حملہ آوروں کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ 26 افراد کی موت (پہلگام واقعہ) کا بدلہ 2600 سےلیا جائے گا۔

مسلم طلبا کی بھی زندگی اجیرن

کشمیری اور بھارتی مسلمان طلبا بھارت میں دہشت گرد قرار دیے جا رہے ہیں۔ بھارت کے مختلف شہروں میں مقیم کشمیر کے مسلم طلبا کو ہاسٹلوں میں حملوں اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔

مسلم خواتین کے ساتھ بھی بدسلوکی کے واقعات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp