بھارت کا بزدلانہ حملہ: غیر ملکی سفیروں کو نائب وزیر اسحاق ڈار کی بریفنگ

جمعرات 8 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت کی جانب سے پاکستان پر بزدلانہ حملے اور اب ڈرون کارروائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور اس پر بیرونی دنیا کو پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کرنے کے لیے نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں مقیم سفیروں بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیں:لاہورمیں فوجی تنصیب پر ڈرون حملہ ہوا، انڈیا کی طرف سے ڈرونز بھیجنے کا عمل جاری ہے،جنہیں تباہ کیاجارہا ہے، آئی ایس پی آر

نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے انہیں بتایا کہ آج کی بریفنگ 6 اور 7 مئی 2025 کی درمیانی شب کی گئی بھارتی جارحیت پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آپ کو آگاہ کرنے کے لیے منعقد کی جا رہی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، بھارت نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں متعدد حملے کیے ہیں۔ اس نے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، اور علاقائی امن و استحکام کو خطرے میں ڈالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے سیالکوٹ، شکر گڑھ، مرید کے اور بہاولپور سمیت پاکستان کی خود مختار سرزمین کے اندر متعدد مقامات پر مربوط میزائل، فضائی اور ڈرون حملے کیے ہیں۔ آزاد جموں و کشمیر میں کوٹلی اور مظفرآباد بھی متاثر ہوئے۔

اسحاق ڈار نے انہیں مطلع کیا کہ ان بلا اشتعال اور بلا جواز حملوں میں دہشتگردوں کے بنیادی ڈھانچے کی موجودگی کا جھوٹا بہانہ بنا کر جان بوجھ کر شہری علاقوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بے گناہ مرد، خواتین اور بچے شہید ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی: پاکستان نے اب تک بھارت کے کتنے ڈرونز گرادیے؟

انہوں نے بتایا کہ اب تک 26 افراد کے ہلاک اور 46 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ معصوم خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک گھناؤنا اور شرمناک جرم ہے۔

اسحاق ڈار نے سفیروں کو بتایا کہ بھارتی حملوں کی وجہ سے کچھ مساجد کو تباہ یا نقصان پہنچا۔ عبادت گاہوں پر حملہ خاص طور پر قابل مذمت اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی کارروائی نے کمرشل ہوائی ٹریفک کو شدید خطرہ لاحق کر دیا، جس سے جہاز میں موجود ہزاروں مسافروں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوگیا، کیونکہ ہندوستانی حملوں کے وقت متعدد مسافر پروازیں ہوا میں تھیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اس کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو متعلقہ بین الاقوامی کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔ یہ کارروائی انڈس واٹر ٹریٹی کو التوا میں رکھنے کے بھارت کے فیصلے اور پاکستان کو پانی کے بہاؤ کے حوالے سے جاری بیان بازی کے تناظر میں اہمیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ان غیر قانونی کارروائیوں کو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے بلاوجہ مذمت کرتا ہے۔ بین الاقوامی قانون کے تحت بھارتی اقدامات صریح طور پر جنگی کارروائیاں ہیں۔

نائب وزیر اعظم کے مطابق پاک فضائیہ اپنے دفاع میں ہندوستانی لڑاکا طیاروں کے ساتھ مصروف عمل ہے، جبکہ عمل میں ہندوستان کے پانچ لڑاکا طیاروں اور بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں کو مار گرایا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور بین ریاستی تعلقات پر حکمرانی کے قائم کردہ اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ہندوستان کے لاپروانہ طرز عمل نے 2 جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاستوں کو ایک بڑے تنازعے کے قریب پہنچا دیا ہے۔ بھارت کا جنگی جنون اور جنگی جنون دنیا کے لیے سنگین تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا دنیا کی آبادی کا پانچواں حصہ ہے۔ وہ کل رات بھارت کی طرف سے کئے گئے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کو برداشت نہیں کر سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:لائن آف کنٹرول پر پاک فوج کی کارروائی، بھارتی فوج کی متعدد چیک پوسٹیں تباہ

اسحاق ڈرا نے کہا کہ پہلگام حملے کے تناظر میں، ہندوستانی قیادت نے ایک بار پھر دہشتگردی کی بوگی کا استعمال کرتے ہوئے علاقائی امن کو خطرے میں ڈالتے ہوئے مظلومیت کی اپنی شرمناک داستان کو آگے بڑھایا ہے۔

ہم ایک بار پھر پہلگام حملے کو پاکستان سے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت نے بغیر کسی مصدقہ ثبوت یا معتبر تحقیقات کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگایا۔

انہوں نے کہا کہ 26 اپریل 2025 کو وزیراعظم پاکستان نے اس المناک واقعے کی غیر جانبدار تفتیش کاروں کے ذریعے شفاف اور آزادانہ تحقیقات کی تجویز پیش کی۔ آج تک بھارت نے اس تعمیری تجویز کا باضابطہ طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔ اس کے بجائے اس نے جنگ اور جارحیت کا راستہ اختیار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے بے بنیاد بھارتی دعووں کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گرد کیمپوں کی موجودگی کے بارے میں ہندوستانی دعووں کو سختی سے مسترد کرتا رہا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے اہلکاروں نے 6 مئی 2025 کو کچھ نام نہاد ’دہشت گرد کیمپوں‘ کے مقامات کا دورہ کیا۔ 7 مئی 2025 کو بھی اسی طرح کے دوروں کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران متعدد ممالک نے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی تھی۔ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم جیسی بین الاقوامی تنظیموں نے بھی اس بارے میں مشاورت کی تھی۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ہندوستان نے ان کالوں پر توجہ نہیں دی۔

یہ بھی پڑھیں:’پاک فوج پروفیشنل اور مضبوط ہے‘، بھارتی صحافی ارناب گوسوامی کے پروگرام میں پاک فوج کی تعریفیں

انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ دو ہفتوں کے دوران اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کو بھارت کے ناپاک عزائم سے آگاہ کر رہے ہیں۔ گزشتہ رات کے بھارتی اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے خدشات درست تھے۔

اسحاق ڈار کے مطابق وزیراعظم پاکستان نے آج قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں دیگر تمام باتوں کے ساتھ اعلان کیا گیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق پاکستان اپنی پسند کے وقت اور جگہ پر بھارتی جارحیت کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ ہم پوری قوت کے ساتھ اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے غیرملکی سفیروں سے درخواست کی کہ بین الاقوامی برادری کو ہندوستان کو اس کے غیر ذمہ دارانہ، غیر قانونی اور جنگی طرز عمل کے لیے جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp