بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان کی جانب سے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی پر نا صرف پاکستان دفاعی طاقت کے طور پر ابھر کر سامنے آیا بلکہ اپنی دفاعی مصنوعات کی بھی دھاک پوری دنیا پر بٹھا دی ہے۔
پاکستان نے عالمی سرمایہ کاروں کو بھی پیغام پہنچا دیا ہے کہ ملک مضبوط ہاتھوں میں، ماہرین کے مطابق اب پاکستان کے جنگی جہازوں کی مانگ دنیا میں بڑھ جائےگی۔
یہ بھی پڑھیں آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے اور صنعتی مالکان کو بڑا ریلیف دینے کی تیاریاں
معاشی ماہر محمد عدنان پراچہ کے مطابق سیز فائر کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد پاکستان پر بحال ہو چکا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدترین مندی رہی اور آج تاریخی تیزی دیکھنے میں آئی۔
عدنان پراچہ کے مطابق اب بین الاقوامی سرمایہ کار دلچسپی لے رہے ہیں جس سے ہمارے معاشی اعشاریے مزید بہتر ہوں گے۔
محمد عدنان پراچہ نے کہاکہ ہم جنگ نہیں چاہتے، پُرامن قوم ہیں لیکن اگر کوئی جنگ کرے گا تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائےگا۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کو سبق سکھانے کے بعد اب ہمارے جنگی جہازوں کی مانگ دنیا میں بڑھے گی جس سے نا صرف معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے بلکہ دفاع بھی مزید مضبوط ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ شرح سود میں مسلسل کمی آرہی ہے، بجلی کی قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں جو انڈسٹری کے لیے بہتر انڈیکیٹر ہے۔
انہوں نے کہاکہ اب پاکستان میں سرمایہ لگانے والے پُراعتماد ہوں گے کیوں کہ پاکستان کی افواج نے ثابت کردیا ہے کہ پاکستان اس وقت مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ بھارت کو شکست دینے پر سرمایہ کاروں کو نا صرف تحفظ کا احساس ملا ہے بلکہ انہیں اب یقین ہے کہ ہم کسی محفوظ ملک میں سرمایہ لگا رہے ہیں۔
سینیئر صحافی محمد حمزہ گیلانی کے مطابق سیز فائر نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو سرپلس کیا اور سرپلس سے ریکارڈ سرپلس کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار اسٹاک مارکیٹ کو قریباً 10 ہزار پوائنٹس ریکور ہوتے دیکھا ہے اس کی مثال پہلے نہیں ملتی اور اس کی وجہ صرف اور صرف سیز فائر ہے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو چکا ہے۔
حمزہ گیلانی کا کہنا تھا کہ یہ سارا کریڈٹ افواج پاکستان کو جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں خوشی میں کیک کاٹا گیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں چین بنگلہ دیش میں 2.1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے پرعزم
انہوں نے کہاکہ مستقبل پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو دوران جنگ ہی شرح سود میں کمی ہوئی، آئی ایم ایف سے نیا معاہدہ ہوا اور پھر سیز فائر ہوگیا جس کا کا معیشت پر مثبت اثر پڑنے والا ہے۔