آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے اور صنعتی مالکان کو بڑا ریلیف دینے کی تیاریاں

پیر 12 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت نے آئندہ ماہ سالانہ بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں تنخواہ دار طبقے اور بڑی صنعتوں کے مالکان کو ریلیف دینے کی تجویز بھی شامل ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ مجوزہ ٹیکسیشن اقدامات کے اہم نکات پیش کردیے۔

یہ بھی پڑھیں آئندہ بجٹ میں عوام کو کیا ریلیف دیں؟ ن لیگ نے حکمت عملی مرتب کرلی

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینا چاہتی ہے، تاہم اس کا حتمی فیصلہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد ہوگا۔

حکومت اور آئی ایم ایف کی ٹیم کے درمیان آئندہ بجٹ کے حوالے سے مذاکرات 14 مئی سے 22 مئی تک جاری رہیں گے۔

دوسری جانب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بڑی صنعتوں پر سپر ٹیکس میں کمی کے لیے بھی آئی ایم ایف سے رابطہ کیا جائےگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کو خدشہ ہے کہ اگر سپر ٹیکس میں کمی نہ کی گئی تو سرمایہ کاری ہاتھ سے نکل جائےگی، اس وقت مختلف عدالتوں میں سپر ٹیکس کے 200 ارب روپے کے مقدمات التوا کا شکار ہیں۔

حکومت نے 2022 میں عام شہری کو ٹیکس سے بچانے کے لیے بڑی صنعتوں پر سپر ٹیکس نافذ کیا تھا۔

حکومتی فیصلے کی روشنی میں ملک کی بڑی صنعتوں پر عام ٹیکس کے علاوہ 10 فیصد سپر ٹیکس بھی نافذ ہے، جس کے بعد بڑی صنعتوں پر ٹیکس کی کل شرح 39 فیصد ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف ڈیل کے بغیر کیا حکومت عوام کو بجٹ میں ریلیف دے سکتی ہے؟

واضح رہے کہ وفاقی حکومت عیدالاضحیٰ سے قبل بجٹ پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp