پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں ملکوں کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی ہے، جس میں سیز فائر سے متعلق بات چیت کی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی اور ان کے پاکستانی ہم منصب میجر جنرل کاشف عبداللہ کے درمیان ہاٹ لائن پر بات چیت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں سیز فائر کا اعلان کیوں کیا؟ سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کو بھارتی انتہا پسندوں کی دھمکیاں
واضح رہے کہ بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان پر میزائلوں سے حملہ کیا تھا، جس پر پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے 5 جہاز گرا دیے تھے۔
بھارت نے اس کے بعد پھر اشتعال انگیزی جاری رکھی، جس کے جواب میں پاکستان کی مسلح افواج نے 10 مئی کی صبح آپریشن ’بنیان مرصوص‘ لانچ کیا اور بھارت میں گھس کر کارروائی کرتے ہوئے فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کم کرانے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میدان میں آگئے تھے، جس کے بعد 10 مئی کی شام کو دونوں ملکوں کے درمیان سیز فائر ہوگیا تھا۔
گزشتہ رات پریس بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا تھا کہ پاکستان نے سیز فائر کا کوئی مطالبہ نہیں کیا، یہ خواہش بھارت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان نے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی، یہ خواہش بھارت کی تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر
دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ انڈیا کے ساتھ مذاکرات میں پانی، دہشتگردی اور مسئلہ کشمیر پر بات چیت کی جائےگی۔