پاکستان کے ساتھ سیز فائر کے اعلان کے بعد بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کیخلاف دھمکیوں میں شدت آگئی اور سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور ذاتی حملوں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہزیمت آمیز شکست کے بعد مذاکرات پر آمادہ بھارت جنگ بندی شرائط سے پیچھے ہٹنے لگا
بھارتی روزنامہ دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق، وکرم مسری کے اہلِ خانہ کو بھی دائیں بازو کے ٹرولز نے نشانہ بنایا، جنہوں نے سیز فائر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ’غدار‘ تک قرار دیا۔ ٹرولز نے نہ صرف سیکریٹری خارجہ کی پرانی سوشل میڈیا پوسٹس کھود نکالیں بلکہ ان کی بیٹی کو بھی نشانہ بنایا، جس نے بیرونِ ملک تعلیم حاصل کی اور روہنگیا مسلمانوں کو قانونی مدد فراہم کی تھی۔
وکرم مسری کو اس نفرت انگیز مہم کے باعث اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ محدود کرتے ہوئے تبصروں کو بند کرنا پڑا۔
بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے اس مہم کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حامیوں سے جوڑا۔
اپنے ایک بیان میں کانگریس پارٹی نے کہا کہ گزشتہ ہفتے مودی بھگتوں نے ایک شہید کی بیوہ، محترمہ ہیمنشی نروال کے خلاف صرف اس لیے کردار کشی کی مہم چلائی کیونکہ انہوں نے ‘نفرت نہیں، امن چاہیے’ کا پیغام دیا۔ اب وہی ٹرولز سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کو نشانہ بنا رہے ہیں، گویا سیز فائر کا فیصلہ انہوں نے انفرادی طور پر کیا ہو، نہ کہ مودی، امیت شاہ، راج ناتھ سنگھ یا جے شنکر نے۔
مزید پڑھیں: ’جنگ نہیں چاہتے‘، انڈیا نے گھٹنے ٹیک دیے،بھارتی فوج کی ترجمان کی پریس کانفرنس
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ 4 روزہ سرحدی کشیدگی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر پر اتفاق ہوا، جس کے دوران 50 سے زائد افراد جان سے گئے۔ پاکستان نے بھارتی افواج کو بھاری نقصان پہنچایا اور متعدد لڑاکا طیارے مار گرائے جسے کئی بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ بھی کیا۔
بھارت نے اس کے جواب میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس سابقہ ٹوئٹر پر کم از کم 8 ہزار ایسے اکاؤنٹس بند کیے جو سرکاری مؤقف سے اختلاف کررہے تھے۔
مزید پڑھیں:’امریکی صدر جنگ بندی کا دعویٰ کرنے والے کون ہوتے ہیں‘، بھارتی میڈیا نے ٹرمپ پر سوال اٹھا دیا
دوسری جانب، بھارت کے چند مرکزی دھارے کے میڈیا چینلز کی جانب سے پھیلائی گئی گمراہ کن معلومات پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردِ عمل دیکھنے میں آیا۔