ہیٹی کی ایک خاتون نے ایک کرمنل گینگ کے ہاتھوں اپنے خاندان والوں کی ہلاکت کا بدلہ لیتے ہوئے اس گروہ کے 40 ارکان کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’چیز از فنٹاسٹک‘، اضافی پنیر نہ ملنے پر مہمان نے شادی ہال میں بس گھسیڑ دی
مقامی میڈیا کے مطابق ہیٹی طویل عرصے سے پرتشدد جرائم کا گڑھ بنا ہوا ہے اور گینگز کے ہاتھوں بہت سے خاندانوں کو ان بے رحم مجرموں کے ہاتھوں سانحات کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن دوسروں کے برعکس مذکورہ خاتون نے اپنے پیاروں کے قتل کا بدلہ لے لیا۔
ہیٹی کے دارالحکومت شہر پورٹ او پرنس کے کنسکوف ڈسٹرکٹ میں ایک خاتون اخبارات کی سرخیوں کا حصہ بن گئیں جنہوں نے اپنے پیاروں کی موت کے ذمے دار ایک مقامی گینگ کی صفوں میں قتل کا بازار گرم کردیا۔
خاتون نے بدلہ لینے کے لیا طریقہ کار استعمال کیا؟
اب یہ تو ظاہر ہی ہے کہ مذکورہ خاتون طاقت کے بل پر اس گینگ کا قلع قمع تو نہیں کرسکتی تھیں تاہم انہوں نے ایک الگ طریقہ کار اپناتے ہوئے اپنے بدلے کی آگ کو ٹھنڈا کیا۔
مذکورہ خاتون سموسے بنانے میں مہارت رکھتی تھیں۔ انہوں نے اس گینگ کے اراکین میں مفت سموسے بانٹتے ہوئے ان سے کہا کہ آپ لوگ علاقے کے افراد کو دوسرے گینگز سے بچانے کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں اس لیے میں اظہار تشکر کے طور پر آج آپ لوگوں کو سموسے کھلانا چاہتی ہوں۔
جبکہ حقیقت میں وہ ان لوگوں سے انتقام لے رہی تھیں جنہوں نے ان کے خاندان کے کئی افراد کو قتل کردیا تھا۔
مزید پڑھیے: پڑوسن کے بلے کو کھانا کھلانے پر تھانہ کچہری، غیرمعمولی کیس کا عجیب انجام
خاتون جن کا نام پولیس نے ظاہر نہیں کیا ہے کینسوف میں طویل عرصے سے سموسے فروخت کیا کرتی تھیں اس لیے گینگ کے ارکان کے پاس شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی۔
اب خاتون نےکیا یہ کہ اپنے بنائے ہوئے لذیذ سموسوں میں ایک طاقتور کیڑے مار دوا خوب اچھی طرح ملا دی۔ گینگ کے ارکان نے مزے لے لے کر وہ سموسے کھائے تاہم اس کے چند منٹ بعد ہی ان سب کے پیٹ میں شدید درد اٹھا اور وہ الٹیاں کرنے لگے۔ زہر اتنا کارگر تھا کہ اس سے قبل کہ انہیں کوئی طبی امداد ملتی وہ دم توڑ گئے۔
مقامی میڈیا نے اس گینگ کے 40 اراکین کی موت رپورٹ کی۔ اس گینگ کا سربراہ ایک سابق پولیس اہلکار جمی چیریزیئر عرف ’باربی کیو‘ ہے۔
خاتون زہر دینے کے فوراً بعد ہی اپنا بوریا بستر لپیٹ کر کہیں جا چھپیں تاہم اس واقعے کے بعد گینگ اراکین نے ان کا گھر جلا کر خاکستر کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: 3 ہزار سال قبل یورپی باشندوں کی رنگت کیسی ہوتی تھی؟
میڈیا کے مطابق خاتون نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے اور اس بات کا اعتراف کرلیا ہے کہ انہوں نے اپنے خاندان کے افراد کی موت کا بدلہ لینے کے لیے 40 گینگ ممبرز کو زہر دے کر ماردیا۔
خاتون کا کہنا ہے کہ اس بدلے کی پلاننگ اور اس پر عملدرآمد انہوں نے خود اپنے طور پر کیا ہے اور ان کے ساتھ اس میں کوئی اور شریک نہیں ہے۔ خاتون پر مقدمہ چلنے کی تاحال کوئی اطلاع نہیں مل سکی۔