واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک کی پریس بریفنگ کے دوران بھارتی صحافی کو پاکستان کے قرض پروگرام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی بھونڈی کوشش میں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو شکست: آئی ایم ایف نے پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرنو جائزہ لینے کا مطالبہ مسترد کردیا
بھارتی صحافی نے آئی ایم ایف ترجمان سے دریافت کیا کہ کیا پاکستان آئی ایم ایف کا پیسہ سرحد پار دہشت گردی میں استعمال کرسکتا ہے، جس پر جولی کوزیک نے کہا کہ آئی ایم ایف کا قرض پروگرام پاکستان کے زرمبادلہ کےذخائر کے لیے ہے، جس کا بجٹ سے کوئی لینا دینا نہیں۔
From today's press briefing: I announced management travels and also answered questions on Argentina, Syria, Pakistan, Ukraine, Egypt, and more. Watch the briefing here. https://t.co/z3UXoNiniS
— Julie Kozack, IMF (@IMFSpokesperson) May 22, 2025
’آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان میں بجٹ سپورٹ کے لیے نہیں ہے، قرض کی رقم صرف اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر کے لیے دی گئی ہے، یہ رقم صرف بیلنس آف پیمنٹ کے لیے ہے۔‘
ترجمان آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے قرض کی رقم سے حکومت پاکستان کو فنڈنگ نہیں ہوسکتی، پروگرام کی شرظ ہے کہ حکومت پاکستان اسٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے سکتی، حکومت پاکستان کی اسٹیٹ بینک سے زیرو بورؤنگ ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب 2 کروڑ ڈالر کی قسط موصول ہوگئی
’پاکستان کی جانب سے موجودہ قرض پروگرام کی تمام شرائط پوری کی تھیں، جس کے بعد 9 مئی کو قرض کی قسط جاری کرنے کا فیصلہ میرٹ پر کیا گیا تھا۔‘
جولی کوزیک کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کا موجودہ قرض پروگرام ستمبر 2024 میں حاصل کیا تھا اور اس ضمن میں پاکستان نے طے شدہ تمام معاشی اہداف حاصل کیے ہیں۔