ایران اسرائیل جنگ میں مداخلت کی تو امریکی اڈے نشانہ بنیں گے، عراقی حزب اللہ کی امریکا کو دھمکی

پیر 16 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عراق کی طاقتور ایران نواز مسلح تنظیم ’کتائب حزب اللہ‘نے امریکا کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی میں عسکری مداخلت کی تو خطے بھر میں امریکی مفادات اور فوجی اڈے حملوں کی زد میں آ جائیں گے۔

تنظیم کے سیکریٹری جنرل ابو حسین الحمیداوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم خطے میں امریکی فوج کی تمام نقل و حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اگر امریکا جنگ میں براہِ راست مداخلت کرتا ہے تو ہم بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اُس کے تمام مفادات اور اڈوں کو نشانہ بنائیں گے۔‘

امریکی سفارتخانہ بند کرنے کا مطالبہ

’کتائب حزب اللہ‘ کے سیکرٹری جنرل نے عراق میں امریکی سفارتخانے کی فوری بندش کا مطالبہ کرتے ہوئے عراقی حکومت سے کہا کہ حکومت میں شامل مخلص اور ذمہ دار شخصیات جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جرات مندانہ مؤقف اختیار کریں۔

یہ بھی پڑھیے طاقتور حملہ ہورہا ہے، ملک چھوڑ دو، ایران کا اسرائیلی عوام کو انتباہ

انہوں نے مزید کہا کہ اگر خطے میں جنگ بڑھی تو عراق میں امریکی عسکری و سفارتی موجودگی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اور یہ عراق کی سلامتی و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن جائے گی۔

عراقی حکومت کا مؤقف

دوسری طرف عراقی حکومت نے گزشتہ روز ایک بیان میں اسرائیلی حملوں میں عراقی فضائی حدود کے استعمال کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا اور کہا کہ ’ہم عراق کی فضائی حدود کی کسی بھی خلاف ورزی کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، اور امریکا پر زور دیتے ہیں کہ وہ صیہونی ریاست کے طیاروں کو ہماری فضائی حدود استعمال کرنے سے روکے۔‘ حکومت نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کو باضابطہ شکایت بھی جمع کروائی ہے۔

ایران کا دباؤ اور خطے میں کشیدگی

واضح رہے کہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی بغداد سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکا کو اپنی فضائی حدود اور سرزمین ایران کے خلاف استعمال کرنے سے روکے۔ ایران کا کہنا ہے کہ امریکا اسرائیل کے حالیہ حملوں میں بالواسطہ شریک ہے۔

یہ بھی پڑھیے ایران کے میزائل حملوں کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر، ہر طرف تباہی

خطے میں کشیدگی اور ممکنہ ردِ عمل

تجزیہ کاروں کا کہنا  ہے کہ کتائب حزب اللہ کے بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب لبنان کی حزب اللہ سمیت ایران کے اتحادی گروہ تاحال خاموش ہیں، مگر کسی بھی بڑی مداخلت کی صورت میں وہ بھی متحرک ہو سکتے ہیں۔

خطے پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق، یہ صورتحال اگر نہ رکی تو باقاعدہ علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے، جس کے اثرات نہ صرف عراق بلکہ پورے مشرقِ وسطیٰ پر مرتب ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ