اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کے ایران پر حملے کے بعد پیر کو ایک ٹیلی فونک گفتگو میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی جنگ کے جلد خاتمے اور ابراہم معاہدے کے توسیع پر اتفاق کیا ہے۔
دی ٹائمز آف اسرائیل نے ‘اسرائیل ہیوم’ کے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ دونوں رہنماؤں نے کہا کہ غزہ میں جنگ 2 ہفتوں کے اندر ختم ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے قرارداد منظور
رپورٹ کے مطابق اس معاہدے کے تحت حماس رہنماؤں کو جلاوطن کرکے 4 عرب ممالک، جن میں متحدہ عرب امارات اور مصر شامل ہیں، غزہ پٹی کا انتظام مشترکہ طور پر سنبھالیں گے اور تمام یرغمالی افراد کو رہا کیا جائے گا۔
⚡️🇺🇸🇮🇱JUST IN:
According to Israel Hayom, President Trump and Prime Minister Netanyahu have agreed in principle on a framework to end the “Gaza War” that includes:
1. Ending the Gaza Genocide within two weeks.
2. Expanding the Abraham Accords to include countries such as Syria… pic.twitter.com/eBmICqhVvZ
— Suppressed News. (@SuppressedNws) June 26, 2025
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی اور امریکی رہنماؤں کے علاوہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور اسرائیلی اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈیرمر بھی اس گفتگو میں شامل تھے۔ گفتگو میں فیصلہ کیا گیا کہ غزہ سے نقل مکانی کے خواہشمند افراد کو دوسرے ممالک میں جگہ دی جائے گی تاہم ان ممالک کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستی فارمولے میں ہے، غزہ میں جنگ بندی کا وقت آگیا، جوبائیڈن
اسرائیل ہیوم کو دو سفارتی ذرائع نے بتایا کہ امریکی صدر کا وزیراعظم نتن یاہو پر دباؤ ہے کہ وہ غزہ میں فوجی آپریشن ختم کریں۔
رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور شام اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کریں گے اور دیگر عرب اور مسلمان ممالک بھی تعلقات بحال کریں گے۔ اسرائیل فلسطینی اتھارٹی میں اصلاحات کی شرط پر مستقبل کے دو ریاستی حل کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کرے گا۔
دوسری طرف واشنگٹن نے وعدہ کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرے گا۔