سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے اپنی نقل اتارنے والوں کو کہا ہے کہ مجھے میمز بنانے والوں سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
سہیل وڑائچ نے حال ہی میں ایک شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر بات کی۔ دورانِ شو میزبان نے ان سے فضا علی کے تبصرے کے حوالے سے بات کی اور کہا کہ اس دوران آپ نے ہنس کر ان کی باتیں برداشت کیں اور چہرے کی مسکراہٹ نہیں جانے دی۔
یہ بھی پڑھیں: ’صحافی نہ ہوتے تو واش روم صاف کرتے‘، فضا علی کے تبصرے پر سہیل وڑائچ بھی بول اٹھے
صحافی نے ان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے یہ ان کی رائے تھی اور میں اس کا احترام کرتا ہوں۔ نہ میں ان سے ناراض ہوں، نہ ہی مجھے ان کی بات کا غصہ لگا اور نہ ہی مجھے ان سے نفرت ہے
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مجھے موقع ملا تو میں خود سب سے پہلے فضا علی کا انٹرویو کروں گا، ان کی منت کروں گا اور معافی مانگوں گا کہ مجھ سے غلطی ہو گئی ہے۔
سہیل وڑائچ نے صبا قمر کی جانب سے نقل اتارنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں میمز بنانے پر برا محسوس نہیں کرتا۔ جو کوئی نقل کرتا ہے وہ بہت محنت کرتا ہے انہیں داد دینی چاہیے غصہ نہیں کرنا چاہیے۔ میں تو شکر گزار ہوں کہ لوگ میری نقل کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’میں اسی قابل ہوں کہ میری توہین ہو‘، سہیل وڑائچ کا فضا علی کے تبصرے پر جواب
واضح رہے کہ اداکارہ و گلوکارہ فضا علی کو گزشتہ دنوں سینئر صحافی سہیل وڑائچ سے متعلق متنازع بیان دینے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں ںے ایک پروگرام میں کہا کہ اگر سہیل وڑائچ صحافی نہ ہوتے تو کسی مشہور ہوٹل یا ریسٹورنٹ میں واش روم صاف کر رہے ہوتے، کیونکہ وہ ہر عورت کے واش روم میں چلے جاتے ہیں۔
فضا علی کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ان کو خوب تنقہد کا نشانہ بنایا اور کہا کہ صحافی کی تضحیک کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اداکارہ کے اس بیان پر سینئر صحافی نے جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ میری حیثیت بیت الخلا صاف کرنے والوں سے بھی کمتر ہے۔ میں تو گلیوں کی وہ خاک ہوں جسے میاں محمد بخش نے ’گلیاں دا روڑا کُوڑا‘ کہا تھا۔ میرے نزدیک بیت الخلا کی صفائی کوئی ذلت کی بات نہیں ہے بلکہ دوسروں کی گندگی کو صاف کرنا ایک عظیم خدمت ہے۔
سہیل وڑائچ نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ یہ تنازعہ اب ختم ہو جائے کیونکہ میں خود غلطیوں کا پتلا ہوں۔ مجھے لگتا ہے میں ہی دنیا کا سب سے بڑا گناہگار ہوں گا اس لیے میں کسی کو اس کا ذمہ دار سمجھتا ہوں اور نہ چاہتا ہوں کسی کی توہین ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اس قابل ہوں کہ میری توہین ہو۔