کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اپنے فلیٹ سے مردہ حالت میں ملنے والی معروف اداکارہ حمیرا اصغر کے لواحقین نے گزشتہ روز بیٹی کی لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اہلِ خانہ کی جانب سے ان کی لاش وصول کرنے سے انکار کے بعد اداکارہ سونیا حسین سمیت کئی افراد نے ان کی تدفین کی ذمہ داری اٹھانے کی اجازت مانگی۔
یہ بھی پڑھیں: بیٹی کی لاش لینے نہیں آؤں گا، حمیرا اصغر کے والد نے ایسا کیوں کہا؟
فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنے ویڈیو پیغام میں اداکارہ سونیا حسین نے کہا کہ حمیرا کے اہلخانہ اس کی میت لینے نہیں آ رہے اور نہ ہی ان کی تدفین کی جا رہی ہے۔ اگر وہ کل تک نہیں آتے تو مجھے تدفین کرنے کی اجازت دی جائے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ میں اس پر کیسے ردعمل دوں، انہوں نے حمیرا کے والدین سے سوال کیا کہ ایسی کیا حق تلافی ہو گئی ہے کہ آپ اس کی آخری رسومات کرنے کو بھی تیار نہیں ہیں۔ ماں باپ کے ہوتے ہوئے میت کی تدفین نہیں کی جارہی یہ میری سمجھ سے باہر ہے۔
سونیا حسین نے کہا کہ ایک دن انتظار کریں اگر حمیرا اصغر کے والدین نہیں آتے تو بطور مسلمان اور انسان وہ میری بہن ہے مجھے یہ ذمہ داری دیں کہ میں اس کی تدفین کروا سکوں۔
View this post on Instagram
انہوں نے مزید کہا کہ اپنے آس پاس لوگوں سے حال احوال پوچھیں ان سے رابطے میں رہیں، ان کو ایک فون کر کے پوچھ لیں کہ آپ ٹھیک ہٰں تاکہ آج کے بعد اس طرح کا کوئی واقعہ پیش نہ آئے۔ اور عائشہ خان یا حمیرا اصغر جیسا کوئی واقعہ ہمارے سامنے نہ آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حقوق اللہ تب تک قبول نہیں ہوں گے جب تک آپ حقوق العباد نہیں نبھائیں گے۔
سونیا کی ویڈیو اپنی اسٹوری پر شیئر کر کے یاسر حسین نے لکھا کہ سونیا حسین کو یہ موقع ملنا چاہیے، ورنہ میں بھی حاضر ہوں۔
View this post on Instagram
واضح رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش منگل کے روز کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس کے ایک فلیٹ سے برآمد ہوئی۔ پولیس نے ان کے اہلخانہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے میت وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا. حمیرا کے والد کا کہنا تھا کہ انہوں نے بہت عرصہ قبل ہی حمیرا سے قطع تعلق کر لیا تھا۔ لیکن بعد میں یہ خبر سامنے آئی کہ لواحقین نے میت وصول کرنے کے لیے حکام سے رابطہ کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ کے بہنوئی نے حکام سے رابطہ کر کے میت کی حوالگی کی درخواست کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حمیرا اصغر کے والد اچانک انتقال کی خبر سن کر شدید ڈپریشن کا شکار ہو گئے تھے، اسی باعث ابتدا میں میت وصول کرنے سے انکار کیا گیا، تاہم اب وہ راضی ہو چکے ہیں اور جلد کراچی آ کر میت وصول کریں گے۔