’یہ ہاتھ مجھ کو دیدے ٹھاکر‘ اسلام آباد میں نصب فن پارہ سوشل میڈیا پر مذاق بن گیا

پیر 14 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد میں مارگلہ ایونیو راؤنڈ آباؤٹ پر دو گولڈن ہاتھوں والی  ایک نئی یادگار کی نصب کی گئی تھی جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب تنقید کی گئی کہ آخر اس کا مقصد کیا ہے۔

بشارت راجہ نے لکھا کہ یہ ہاتھ کس کے ہیں جنہوں نے بالز کو تھام رکھا ہے یہ اسلام آباد میں نصب کیا گیا یہ کیا پیغام ہے؟

رضوان غلزئی نے سوال کیا کہ یہ کس کا ویژن ہے سر؟

صحافی نادیہ مرزا نے تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہاکہ آج آفس آتے ہوئے یہ شاہکار دیکھا پر کچھ سمجھ نا آیا نا ہی آنکھوں کو بھایا۔ یہ ہے کیا بھائی؟

ثاقب بشیر نے لکھا کہ ایک دن کی کھڑکی توڑ پزیرائی کے بعد سی ڈی اے نے ماڈل پر کپڑا ڈال دیا تاکہ عوامی پزیرائی کو کچھ کیا جائے۔ اسی کے ساتھ ہی شاید اس ماڈل کا مشورہ دینے والی کی تلاش بھی جاری ہے۔

صارفین کی جانب سے ہونے والی تنقید کے بعد مارگلہ روڈ پر نصب کیے گئے نئے آرٹ ماڈل کو پہلے کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا اور اب کہا جا رہا ہے کہ یہ فن پارہ واپس اتارا جا رہا ہے۔

مہوش قمس خان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بننے کے بعد سی ڈی اے نے مجسمہ ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ٹیم موقع پر موجود ہے اور مجسمے کو ہٹایا جا رہا ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا سی ڈی اے اتنی نااہل ہے کہ بغیر منظوری کے ماڈلز نصب کر دیے جاتے ہیں، اور ادارے کو خبر تک نہیں ہوتی؟

خرم اقبال نے طنزاً لکھا کہ پہلے ہاتھوں میں بالز پکڑائیں، پھر کپڑا ڈالا اور اب اُکھاڑ ہی دیا۔ انہوں نے فلم شعلے کا مشہور ڈائیلاگ بولتے ہوئے کہا کہ یہ ہاتھ ہم کو دے دے ٹھاکر۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp