امریکا میں سزائے موت کا ایک سنگ میل اُس وقت عبور ہوا جب ریاست فلوریڈا نے مائیکل برنارڈ بیل نامی قیدی کو 2 افراد کے قتل کے جرم میں سزائے موت دے دی۔ یہ واقعہ جیکسن وِل شہر میں 1993 میں پیش آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:جاپان میں 9 افراد کو قتل کرنے والے ’ٹوئٹر کلر‘ کو پھانسی دیدی گئی
54 سالہ مائیکل بیل کو فلوریڈا اسٹیٹ جیل (رائیفورڈ) میں مہلک انجکشن کے ذریعے منگل کو شام 6:25 بجے (مقامی وقت کے مطابق) موت کی سزا دی گئی۔ یہ جیل جیکسن ول سے تقریباً 45 میل جنوب مغرب میں واقع ہے۔
فلوریڈا ڈیپارٹمنٹ آف کریکشنز نے اس خبر کی تصدیق کی۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے بیل کی 2 آخری اپیلیں مسترد کیے جانے کے بعد عمل میں آیا۔

ان اپیلوں میں سے ایک پر جج سونیا سوٹوماؤر اور ایلینا کیگن نے اتفاق کیا تھا کہ اسے منظور کیا جانا چاہیے۔
اپنی آخری گفتگو میں بیل نے کہا کہ شکریہ کہ آپ نے مجھے باقی زندگی جیل میں گزارنے نہیں دی۔
قتل کا پس منظر
9 دسمبر 1993 کو بیل نے جیکسن وِل کے مونکریف لاؤنج کے باہر 22 سالہ جمی ویسٹ اور 18 سالہ ٹمیسکا اسمتھ کو AK-47 طرز کی سیمی آٹومیٹک رائفل سے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔
پراسیکیوشن کے مطابق بیل کو شبہ تھا کہ جمی ویسٹ وہی شخص ہے جس نے اُس کے بھائی لامار بیل کو جون 1993 میں قتل کیا تھا۔ دراصل، لامار بیل کو تھیوڈور رائٹ نامی شخص نے اپنی دفاع میں قتل کیا تھا، جیسا کہ عدالتی ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران میں موساد کے مبینہ جاسوس کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا
بعد ازاں رائٹ نے وہ پیلا پلیماؤتھ گاڑی جمی ویسٹ کو فروخت کر دی تھی، جسے بیل نے لاؤنج کے باہر دیکھا اور جیسے ہی ویسٹ اور اسمتھ گاڑی میں بیٹھے، اُس نے فائرنگ کر دی۔
فلوریڈا سپریم کورٹ نے سزائے موت پر حکم امتناع کی درخواست یہ کہہ کر مسترد کر دی تھی کہ بیل کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں۔
امریکا میں سزائے موت کی موجودہ صورتحال
مائیکل بیل فلوریڈا میں رواں سال سزائے موت پانے والے آٹھویں مجرم تھے، اور یوں 2025 میں دی گئی سزاؤں کی تعداد 1984 اور 2014 کے ریکارڈ کے برابر پہنچ گئی ہے۔

امریکہ کی 27 ریاستوں میں سزائے موت قانونی طور پر موجود ہے، جبکہ 23 ریاستیں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا اسے ممنوع قرار دے چکے ہیں۔
فلوریڈا میں 2025 کے دوران مزید 9 قیدیوں کی سزائے موت شیڈول ہے، جس کے بعد رواں سال امریکہ بھر میں سزائے موت پانے والوں کی تعداد 35 ہو جائے گی۔
اگرچہ یہ تعداد 1999 میں دی گئی 98 سزاؤں سے کہیں کم ہے، لیکن 2024 میں دی گئی 25 سزاؤں کے مقابلے میں 40 فیصد اضافہ ہے۔














