اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں کرکٹ اور فٹبال کے 10، 10 کھیل کے میدانوں کی نیلامی کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے نیلامی کے عمل کو فوری طور پر روک دیا ہے۔
یہ فیصلہ سابق چیئرمین میٹروپولیٹن کارپوریشن سردار مہتاب کی جانب سے دائر درخواست پر سنایا گیا۔ عدالت نے اس معاملے پر سی ڈی اے (کپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی) اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، سی ڈی اے تحلیل کرنے کی ہدایت
درخواست گزار کے وکیل عادل عزیز ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ کھیل کے میدان شہریوں کا اثاثہ ہیں اور عوامی فلاح کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ سی ڈی اے کو قانونی و اخلاقی طور پر یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ان عوامی مقامات کو بھاری رقوم کے عوض نیلام کرے۔
یاد رہے کہ سی ڈی اے نے حال ہی میں ان میدانوں کی نیلامی کا اشتہار جاری کیا تھا، جس کے مطابق ہر میدان کو 50 لاکھ روپے کے عوض لیز پر دینے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نیلامی کا یہ عمل شہریوں کے آئینی حقوق، خاص طور پر کھیل اور تفریح کے حق، کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیے سی ڈی اے کا شہری کو قبرستان میں پلاٹ فروخت کرنے کا انکشاف
عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد نیلامی روکنے کا عبوری حکم امتناع جاری کر دیا، اور آئندہ سماعت پر فریقین سے تحریری جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز میں واقع یہ میدان نہ صرف نوجوانوں کے لیے کھیل کا واحد ذریعہ ہیں بلکہ مقامی سطح پر کرکٹ اور فٹبال ٹورنامنٹس کا بھی مرکز رہے ہیں۔ نیلامی کی خبر سامنے آنے پر شہری حلقوں، کھلاڑیوں اور سوشل میڈیا پر سخت ردعمل دیکھنے میں آیا، جس میں حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔