وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سابق وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے اپنے ہی ادارے پی آئی اے پر بے بنیاد الزامات لگائے، جس سے پی آئی اے پر پابندیاں عائد کی گئیں اور اربوں کا نقصان ہوا۔ تاہم آج تک اس بیان کی کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔ حکومت اب قومی ایئرلائن کو ہونے والے نقصان پر کارروائی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:’عمران خان اور غلام سرور نے پی آئی اے کو قبرستان بنایا‘ وزیر دفاع خواجہ آصف کا ممکنہ حکومتی کارروائی کا عندیہ
خواجہ آصف کے اس بیان اور ممکنہ حکومتی کارروائی کے عندیے پر سابق وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے اپنا ردعمل دے دیا۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے غلام سرور کا کہنا تھا کہ حکومتی کارروائیوں کی باتیں اس وقت تک تو صرف پریس کانفرنس میں کی جا رہی ہیں، ابھی تک مجھے نہ کوئی نوٹس ملا ہے نہ ہی کسی کارروائی کا آغاز ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کوئی مقدمہ درج کرتی ہے یا مجھے کوئی نوٹس بھیجا جاتا ہے تو میں اپنے دفاع میں وضاحت پیش کروں گا۔ اس وقت میں نے ویسے بھی میڈیا سے کنارہ کشی اختیار کی ہوئی ہے اور میں میڈیا پر آ کر کسی قسم کی وضاحت نہیں دینا چاہتا۔ اگر کسی انکوائری میں طلب کیا گیا تو پیش ہو کر جواب دوں گا اور اپنا دفاع کروں گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے اپنے ہی ادارے پر بے بنیاد الزامات لگائے، جس کے باعث بین الاقوامی اداروں کو پی آئی اے پر پابندیاں عائد کرنے کا موقع ملا۔
یہ بھی پڑھیں:برطانیہ کے لیے پی آئی اے پروازوں کا دوبارہ آغاز اہم سنگِ میل ہے، وزیراعظم کا پابندی کے خاتمے کا خیرمقدم
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حکومت اب قومی ایئرلائن کو ہونے والے نقصان پر کارروائی کرے گی، ذمہ داران کا تعین کیا جائے گا کہ کیسے قومی ایئرلائن نے اتنا نقصان برداشت کیا۔ کروڑوں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا قومی ایئرلائن پر انحصار تھا اور انہوں نے خمیازہ بھگتا۔
خواجہ آصف نے سابق وزیراعظم عمران خان اور غلام سرور خان کو قومی ایئرلائن کو قبرستان بنانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ قومی ایئرلائن متروک ایئرلائن بن گئی تھی، کئی طیارے گراؤنڈ ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ قومی ایئرلائن پر پابندی کیوں لگی، اس کا تعین کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ غلام سرور نے دعوت دی کہ پاکستان کی ایئرلائن پر پابندی عائد کر دی جائے، اور آج تک اس بیان کی کوئی وضاحت نہیں دی
خواجہ آصف کے مطابق اس بیان سے اربوں روپے کا مالی نقصان ہوا، مگر سب سے بڑا نقصان قومی وقار کا تھا، جو بری طرح مجروح ہوا۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے جولائی 2020 میں قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2012 میں پی آئی اے کے پائلٹوں کے امتحان میں ہیرا پھیری ہوئی تھی، پی آئی اے میں پائلٹ جعلی لائسنس پر کام کر رہے تھے۔
اس بیان کے بعد پی آئی اے پر برطانیہ اور یورپی روٹس سمیت مختلف روٹس پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، جس سے قومی ادارے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔