چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری پر مرکزی صدر پی ٹی آئی پروزیز الٰہی نے شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان عدالت میں ضمانت کے لیے پیش ہو چکے تھے ان کو گرفتار کرنا قانون کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے۔
چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہم سیسہ پلائی دیوار کی طرح عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، اب ثابت ہوگیا ہے کہ ملک فسطائیت کا شکار ہو چکا ہے۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ یہاں پر آئین و قانون کی عمل داری نہیں ہے، عمران خان کی گرفتاری غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام ہے۔
پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ عمران خان کے ہمراہ وکیلوں کو بری طرح مارا پیٹا گیا، وفاقی حکومت کی یہ کارروائی نوازشریف اور شہبازشریف کی ہدایات کے بغیر نہیں ہو سکتی۔
واضح رہے سابق وزیراعظم اور چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی ڈائری برانچ سے گرفتار کیا گیا۔ رینجرز اہلکارعمران خان کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ سابق وزیراعظم توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد پیش ہوئے تھے۔ نیب نے عبدالقادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کو گرفتار کیا۔ اور انہیں نیب راولپنڈی کے مرکز میں منتقل کردیا گیا۔
نیب کا موقف
قومی احتساب بیور ( نیب) کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کی ہدایت چیئرمین نیب کی جانب سے دی گئی، عمران خان کو القادر ٹرسٹ میں مبینہ کرپشن کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
نیب نے عمران خان کو نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 19 اے میں گرفتار کیا ہے۔ نیب نے 34 اے ، 18 ای اور 24 اے کے تحت کارروائی کرتے ہوئے عمران خان کو گرفتار کیا۔