ہتھیار ڈالیں یا واپس افغانستان جائیں، ورنہ آپریشن ہوگا، باجوڑ امن جرگے نے طالبان پر واضح کردیا

ہفتہ 2 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں دہشتگردوں کے خلاف ممکنہ آپریشن کے لیے خار میں خیمہ بستی کی تیاریاں ایسے وقت میں شروع کردی گئی ہیں جب 50 رکنی قومی جرگے اور طالبان کے درمیان مذاکرات آخری مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ جرگے نے طالبان کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ وہ یا تو ہتھیار ڈال دیں، افغانستان واپس چلے جائیں یا پھر ان کے خلاف فیصلہ کن آپریشن ہوگا۔

باجوڑ میں قومی جرگے اور طالبان نمائندوں کے درمیان مذاکرات کا عمل گزشتہ تین روز سے جاری ہے۔ گزشتہ روز ایک نامعلوم مقام پر ہونے والی براہِ راست ملاقات میں طالبان کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اب علاقے میں دہشتگردی کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا افغان عبوری حکومت کے ساتھ مسلسل مذاکرات کا فیصلہ

جرگے میں کن امور پر بات ہوئی؟

جماعت اسلامی کے رہنما، سابق ممبر قومی اسمبلی اور باجوڑ قومی جرگے کے رکن ہارون رشید نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت باجوڑ میں سیزفائر ہے اور کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔

انہوں نے بتایا کہ 50 رکنی قومی جرگے اور طالبان کے درمیان براہِ راست مذاکرات ہوئے جو نہایت خوشگوار ماحول میں منعقد ہوئے۔ ان کے مطابق جرگے نے باجوڑ میں قیامِ امن کے لیے اپنے مطالبات طالبان کے سامنے رکھے ہیں، جن کے جواب کے لیے طالبان نے وقت مانگا ہے۔

’ہم امن کی بات کررہے ہیں، یہ مسئلہ 25 سال سے زیادہ پرانا ہے، شاید ایک دن میں حل نہ ہو، لیکن اس بار نتائج کی امید ہے۔‘

ہارون رشید نے کہاکہ طالبان کی جانب سے بھی مذاکرات کا مثبت جواب آیا ہے اور وہ پُرامید ہیں کہ بات آپریشن تک نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت باجوڑ میں امن ہے، اور اگر مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو آپریشن کی نوبت نہیں آئے گی۔

حکومتی مطالبات کیا ہیں؟

باجوڑ کے 50 رکنی قومی جرگے میں پی ٹی آئی کے منتخب اراکین، مختلف سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنما، علما اور بااثر مقامی افراد شامل ہیں۔

جرگے کے ایک رکن نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ طالبان نے اپنی شوریٰ سے منظوری کے لیے وقت مانگا تھا، جو جرگے نے دے دیا۔

انہوں نے بتایا کہ جرگہ ایک نامعلوم مقام پر ہوا جس میں طالبان کے نمائندوں نے شرکت کی۔ رکن کے مطابق قومی جرگے نے طالبان کو بتا دیا کہ لوگ دہشتگردی اور امن و امان کی خراب صورت حال سے سخت پریشان ہیں۔ آپریشن کی صورت میں عام شہری متاثر ہوتے ہیں اور انہیں نقل مکانی کرنا پڑتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ جرگے نے طالبان کو صاف الفاظ میں بتا دیا کہ لوگ اب دہشتگردی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ طالبان یا تو ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو جائیں یا افغانستان واپس چلے جائیں۔ اگر وہ لڑائی کرنا چاہتے ہیں تو مقامی آبادی کو خالی کرکے پہاڑی علاقوں کا رخ کریں۔

انہوں نے بتایا کہ جرگے نے طالبان کے مطالبات بھی سنے ہیں، تاہم ان مطالبات کی تفصیل بتانے سے گریز کیا۔

کیا طالبان جرگے کے مطالبات مانیں گے؟

جب ہارون رشید سے پوچھا گیا کہ کیا طالبان جرگے کے مطالبات مانیں گے، تو انہوں نے کہاکہ اس بار وہ کافی حد تک پُرامید ہیں کہ بات آپریشن تک نہیں جائے گی۔

’مذاکرات اچھے ماحول میں ہوئے ہیں اور رابطہ اب بھی جاری ہے، ہمیں امید ہے کہ مثبت نتائج نکلیں گے۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں اور آپریشن کی ضرورت نہ پڑے۔ ابھی تک طالبان نے انکار نہیں کیا بلکہ وقت مانگا ہے، اور امید ہے کہ وہ مطالبات مانیں گے۔‘

’باجوڑ میں آپریشن کی تیاری‘

قبائلی ضلع باجوڑ میں اس وقت طالبان دہشتگردوں کے خلاف عسکری آپریشن کی مکمل تیاریاں کی جا چکی ہیں۔ رواں ہفتے 16 دیہات میں کرفیو نافذ کیا گیا تھا، تاہم مقامی لوگوں اور صوبائی حکومت کی درخواست پر جرگے کے ذریعے مذاکرات کے لیے وقت دیا گیا، جس کے بعد کرفیو میں نرمی کی گئی۔

ذرائع کے مطابق خار میں ممکنہ آپریشن کے پیش نظر خیمہ بستی قائم کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دہشتگرد مشترکہ دشمن ہیں، ان کا خاتمہ سب کی اولین ترجیح ہے، خیبرپختونخوا ایپکس کمیٹی

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اگر طالبان سے مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو ان کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کیا جائےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

‘آپ بہت بہت پیارے ہیں’، لڑکی کا کمنٹ سن کر شاہد آفریدی شرما گئے

اسلام آباد میں سہ ملکی کرکٹ سیریز، شہر کے کن شاہراہوں پر ٹریفک میں خلل پڑسکتا ہے؟

اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس میں 1,700 پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان کی فضائی پابندی سے ایئر انڈیا کو شدید نقصان، چین سے فضائی راستہ حاصل کرنے کی کوششیں

دنیا بھر میں سروس میں خرابی کیوں اور کیسے ہوئی؟ کلاؤڈ فلیئر نے وضاحت کردی

ویڈیو

مردوں کےعالمی دن پر خواتین کیا سوچتی ہیں، کیا کہتی ہیں؟

کوئٹہ کے مقبول ترین روایتی کلچوں کا سفر تندور کی دھیمی آنچ سے دلوں تک

27ویں ترمیم نے چیخیں نکلوا دیں، فیض حمید کیس میں بڑا کھڑاک

کالم / تجزیہ

پاک افغان تناؤ، جے شنکر کے بیان سے امید باندھیں؟

تحریک انصاف کو نارمل زندگی کی طرف کیسے لایا جائے؟

فواد چوہدری کی سیز فائر مہم اور اڈیالہ جیل کا بھڑکتا الاؤ