پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اعلیٰ قیادت نے 5 اگست کو متوقع احتجاجی مظاہرے کے لیے حتمی لائحہ عمل طے کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج کی ناکامی، پارٹی اختلافات سے دوچار، بشریٰ بی بی پر تنقید
پارٹی ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے تمام ارکان اور سینیٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ منگل کی صبح 10 بجے خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد پہنچیں، جہاں سے وہ اجتماعی طور پر اڈیالہ جیل کی جانب مارچ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر اڈیالہ جیل کے باہر بھرپور احتجاج کیا جائے گا، جس میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان شرکت کریں گے، جبکہ پی ٹی آئی کے ارکانِ صوبائی اسمبلی اپنے اپنے حلقوں میں احتجاجی سرگرمیوں کا حصہ بنیں گے۔
احتجاج کو ’تحریکِ تحفظ آئینِ پاکستان‘ کے بینر تلے منظم کیا جا رہا ہے اور اس کی براہِ راست نگرانی پارٹی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا کریں گے۔ پارٹی قیادت نے اس سلسلے میں تمام صوبائی صدور، چیف آرگنائزرز اور دیگر اہم رہنماؤں سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔
اطلاعات کے مطابق چاروں صوبوں کے پارٹی ذمے داران نے احتجاجی شیڈول مرکزی قیادت کو ارسال کردیا ہے، جب کہ تمام ٹکٹ ہولڈرز کو بھی متحرک رہنے اور الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی صدور اور کوآرڈینیٹرز مرکزی قیادت سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ احتجاج کی تیاریوں میں کوئی کمی نہ رہ جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج میں سرمیں گولی لگ کر زخمی ہونے والا رینجرجوان 3 ہفتوں بعد چل بسا
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی کو ہدایت کی ہے کہ ان کی قید کے 2 برس مکمل ہونے پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا جائے۔