پی ٹی آئی کے رہنما اپنے اعلان کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس سے سپریم کورٹ کی طرف مارچ نہ کرسکے۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئندہ سیاسی حکمت عملی کے تحت آج سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرنے کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔
پارٹی قیادت کے مطابق، مظاہرین کو آج دوپہر 3 بجے تک پارلیمنٹ ہاؤس سے سپریم کورٹ کی جانب مارچ کرنا تھا۔ تاہم اراکین پارلیمنٹ کو سپریم کورٹ جانے سے روک دیا گیا۔ نتیجتاً پی ٹی آئی رہنما پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کرکے روانہ ہو گئے۔
ہمارے ساتھ رویہ روز بروز خراب ہوتا جارہا ہے
دوسری طرف چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ رویہ روز بروز خراب ہوتا جارہا ہے، استدعا ہے جمہوریت کو خطرے میں نہ ڈالیں
قوم اسمبلی میں اظہار خیال میں انہوں ںے کہا کہ حکومت کا رویہ روز بروز خراب ہوتا جارہا ہے کل اسی سالہ خاتون ریحانہ ڈار کو گرفتار کیا گیا، پارلیمنٹ کے دروازے ارکان پارلیمنٹ کے لیے بند کردیے گئے ہم اس رویے کی مذمت کرتے ہیں ہم پارلیمان میں رہے بائیکاٹ نہیں کیا اس کے باوجود اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو نااہل قرار دیا گیا۔
انہوں ںے کہا کہ ایک ایک کر کے ہمارے ارکان کو نااہل قرار دیا گیا، ہمارے ساتھ بہت زیادتی کی جس پر عوام بھی مذمت کرتی ہے، شیخ وقاص کے خلاف کل یہاں سے نااہلی کے لیے کہا گیا، رولز اور آئین کے مطابق ایوان چلانا آپ کی ذمہ داری ہے، یہ اپوزیشن مطالبہ کرتی ہے کہ شیخ وقاص کی لیو درخواست پارلیمنٹ کے سامنے کیوں نہیں رکھی گئی؟
انہوں ںے کہا کہ ہم جمشید دستی پر فخر ہے وہ ٹائیگر ہے، کل پوری دنیا میں بانی پی ٹی آئی کے لیے نکلی تھی، مائیں اپنے بیٹوں سے اتنی محبت نہیں کرتی جتنی بانی سے کرتی ہیں، ہم سب نے نو مئی کی مذمت کی، ہم نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ فیئر ٹرائل ہو جو ملوث ہیں ان کو سزائے دیں، ہمارے پارلیمینٹرین پر صرف چارج لگا تھا جو ٹرائل کیا گیا وہ آئین کے خلاف ہے ہم اس کو نہیں مانتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا قانون، عدالتوں کے سامنے پیش ہوں گے لیکن عدالتوں نے سوتیلی ماں جیسی سلوک کیا ہے، الیکشن کمیشن کے پاس قانون کے مطابق آرٹیکل 62 پر فیصلے کاحق نہیں ہے، فرنٹ رو پر بیٹھنے والوں کو ایوان سے باہر نکالا، اگر نمائندگان کی عزت نہ کریں تو ایوان میں بیٹھنے کا کیا فائدہ؟
انہوں نے کہا کہ شیخ وقاص کا معاملہ ختم کریں ان کی درخواستیں سامنے رکھ دیں، جمہوریت کو خطرے میں نہ ڈالیں آپ سے استدعا ہے۔