پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب کے دوران تحفے میں ملنے والا سونے کا لوٹا پیتل سے بدل کر توشہ خانہ میں جمع کروایا گیا، جبکہ اصل لوٹا وزیراعظم نے اپنے پاس رکھ لیا۔ اس کے علاوہ ایک ڈنر سیٹ بھی بیچا گیا۔
ایک انٹرویو میں فیاض الحسن چوہان نے الزام عائد کیاکہ 2019 میں کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب کے دوران جہاں آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم عمران خان بھی موجود تھے، سکھ کمیونٹی کی جانب سے عمران خان کو ایک خالص سونے کا لوٹا تحفے میں دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ 2 کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیب گواہ کا بیان قلمبند
’اس قیمتی تحفے کو راولپنڈی کے صرافہ بازار سے پیتل کے لوٹے سے تبدیل کیا گیا، پھر اس پر سونے کی قلعی چڑھا کر اسے توشہ خانہ میں جمع کرا دیا گیا۔
انہوں نے بغیر کسی کا نام لیے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں ’نوسرباز، لالچی اور حریص‘ قرار دیا۔ فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ عمران خان کی مبینہ کرپشن کی ایک جھلک ہے۔
سابق صوبائی وزیر نے یہ بھی انکشاف کیاکہ عمران خان کو ملائیشیا سے ملنے والا ایک قیمتی ڈنر سیٹ بھی فروخت کردیا گیا۔ ان کے مطابق سیٹ میں شامل پیالیاں راولپنڈی کے راجا بازار میں بیچ دی گئیں۔
دوران انٹرویو فیاض الحسن چوہان نے عمران خان پر طنز کیاکہ وہ خود کو دنیا دیکھا ہوا، باوقار اور باعزت شخص ظاہر کرتے ہیں، مگر درحقیقت وہ سونے کا لوٹا چوری کرنے والے شخص ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے یہ پاکستان کا واحد سابق وزیراعظم ہے جسے لوٹا چور کہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ عمران خان قومی دنوں جیسے 14 اگست اور 6 ستمبر پر بھی ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں، اور ریاستی وقار کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ 2 کیس میں مزید ایک گواہ کا بیان ریکارڈ
واضح رہے کہ فیاض الحسن چوہان 2022 میں عمران خان کے میڈیا ایڈوائزر کے طور پر کام کرچکے ہیں۔