رکشا بندھن کے خاص دن پر جہاں مشہور شخصیات نے سوشل میڈیا پر اپنی یادگار جھلکیاں شیئر کیں، وہیں تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ کے پروڈیوسر است مودی نے بھی ایک جذباتی ویڈیو اور تصاویر شیئر کیں، جن میں اُن کی بہن جیسی شخصیت دشا واکانی المعروف دیا بین بھی شامل تھیں۔
شیئر کی گئی انسٹاگرام ویڈیو میں دشا کو ادست اور اُن کی اہلیہ کو راکھی باندھتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس جذباتی ویڈیو میں است مودی نے نہ صرف دشا کے پاؤں چھوئے، بلکہ مداحوں کو یہ بھی موقع ملا کہ وہ دشا کو طویل عرصے بعد اپنے خاندان اور بیٹی کے ساتھ دیکھ سکیں جو کہ ایک یادگار اور خاص لمحہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی سیریل ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے مشہور کردار جیٹھا لال نے کیا ڈرامے کو الوداع کہہ دیا؟
ویڈیو شیئر کرتے ہوئے آست مودی نے لکھا کہ کچھ رشتے نصیب بناتا ہے خون نہیں، یہ دلوں کا رشتہ ہے۔ دشاواکانی نہ صرف ہماری دیا بھابی ہے بلکہ میری بہن ہے۔ برسوں سے ہنسی، یادیں اور محبت بانٹتے ہوئے یہ رشتہ اسکرین سے کہیں آگے بڑھ چکا ہے۔ اس راکھی پر وہی اٹوٹ بھروسہ اور وہی گہرا رشتہ پھر محسوس ہوا۔ یہ بندھن یوں ہی مٹھاس اور مضبوطی کے ساتھ ہمیشہ بنا رہے۔
View this post on Instagram
اداکارہ کی ایک جھلک دیکھ کر مداحوں کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔ سوشل میڈیا پر تبصروں کا تانتا بندھ گیا، کئی لوگوں نے است مودی سے درخواست کی کہ وہ دشا کو دوبارہ شو میں لائیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ بہت وقت بعد دیا بین کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ وہ ہمیشہ کی طرح بہت پیاری لگ رہی ہیں۔ انہوں نے است مودی سے سوال کیا کہ کیا آپ نے اُن سے واپسی کے بارے میں بات کی یا نہیں؟ بس اُنہیں بتائیں کہ بہت سے لوگ انہیں یاد کرتے ہیں۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ برائے مہربانی اپنی بہن سے گزارش کریں کہ وہ شو میں واپس آئیں۔ ہم سب کو دیا بین، اُس کا گربا اور اُس کی مزاحیہ باتیں بہت یاد آتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بھی مقبول بھارتی کامیڈی شو ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے تاریک پہلو
واضح رہے کہ دشا واکانی نے اپنے مشہور کردار دیا بین کے ذریعے گھریلو نام بنا لیا۔ انہوں نے ستمبر 2017 میں زچگی کی چھٹی لی اور پھر کبھی واپس نہیں آئیں، حالانکہ مداح برسوں سے ان کی واپسی کا انتظار کر رہے ہیں۔
حال ہی میں، آست مودی نے تصدیق کی ہے کہ دیا بین کا کردار جلد شو میں واپس آئے گا، اور اس کے لیے آڈیشنز جاری ہیں۔ تارک مہتا کا اُلٹا چشمہ 2008 میں شروع ہوا تھا اور بھارت کے سب سے مشہور اور طویل عرصے تک چلنے والے سِٹ کومز میں سے ایک ہے۔