کینیڈا کے پیئر کوٹے نے PTSD اور ڈپریشن کے علاج کے لیے خود ایک AI تھراپسٹ، DrEllis.ai تیار کیا، جس نے ان کی زندگی بچائی۔ یہ چیٹ بوٹ 24/7 دستیاب ہے اور کئی زبانوں میں صارف کی مدد فراہم کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب اے آئی ڈاکٹر کلینک کھولنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
ماہرین کے مطابق، AI تھراپی فوری جذباتی سہارا فراہم کر سکتی ہے، لیکن انسانی تعلق، نفسیاتی گہرائی، اور شدید ذہنی مسائل کے حل میں اس کی محدودیتیں ہیں۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ AI تھراپسٹس انسانی تھراپی کا متبادل نہیں بلکہ معاون ٹول کے طور پر استعمال کیے جائیں۔
امریکہ اور کچھ ریاستوں میں غیر منظم AI تھراپسٹس کے استعمال پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں تاکہ مریضوں اور بچوں کی حفاظت کی جا سکے۔ ماہرین نے ڈیٹا پرائیویسی اور لمبے عرصے کے نفسیاتی اثرات کے خدشات بھی ظاہر کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اے آئی چشمے نابینا افراد کی آنکھیں بن گئے، جانیے استفادہ کرنے والے کیا کہتے ہیں؟
AI تھراپی کے جذباتی تاثر، فوری سکون فراہم کرنے کی صلاحیت کے باوجود، حقیقی انسانی تعلق کی کمی اور خطرات کی وجہ سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔