نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے ملاقات کی۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق اس ملاقات میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر نوجوانوں کے درمیان روابط بڑھانے اور کنیکٹیویٹی کے مسائل پر بات ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے 6 معاہدوں پر دستخط
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پروفیسر محمد یونس کو وزیراعظم شہباز شریف کی نیک خواہشات پہنچائیں۔
چیف ایڈوائزر پروفیسر یونس نے وزیرِاعظم شہباز شریف کے ساتھ سابقہ ملاقاتوں کو یاد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر بار ہماری گفتگو میں سارک (SAARC) بنیادی موضوع رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم شریف اور میرے ویژن میں مطابقت ہے اور ہمارے لیے سارک سب سے بڑی ترجیح ہے۔ اس موقع پر پروفیسر یونس نے وزیرِاعظم اور عوامِ پاکستان کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔
پروفیسر یونس نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ثقافتی تبادلے تعلقات کو مزید مضبوط بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب پاکستانی گلوکار بنگلہ دیش میں پرفارم کرتے ہیں تو سب ان کی صلاحیت کو سراہتے ہیں، یہی وہ جذبہ ہے جسے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیش جماعتِ اسلامی وفد کی ڈھاکہ میں اسحاق ڈار سے ملاقات
چیف ایڈوائزر نے زور دیا کہ خطے اور دوطرفہ تعلقات میں تعاون کے تمام ممکنہ راستوں کو دوبارہ فعال کیا جائے۔ انہوں نے باہمی تجارت میں پیشرفت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوامی سطح پر روابط، بالخصوص نوجوانوں کے درمیان، دونوں ممالک کو قریب لا سکتے ہیں۔
ملاقات میں خطے کی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال اور علاقائی تعاون کے مواقع پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔
دفترِ خارجہ نے مزید بتایا کہ اسحاق ڈار نے بنگلا دیشی حکومت کی شاندار میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔
اسی دوران، پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 6 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ڈھاکا میں منعقد ہوئی، جس میں نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور بنگلا دیش کے مشیر برائے خارجہ امور محمد حسن توحید بھی شریک تھے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق ان معاہدوں میں سفارت کاروں اور حکومتی اہلکاروں کے لیے ویزا کی شرط ختم کرنے کا معاہدہ شامل ہے۔
انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد اور بنگلا دیش انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل اینڈ اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے درمیان بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
مزید براں ٹریڈ جوائنٹ ورکنگ گروپ کی مفاہمتی یادداشت اور ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان اور بنگلا دیش سنگباد سنگستھا کے درمیان ایم او یو پر بھی دستخط کیے گئے۔
واضح رہے کہ اسحاق ڈار گزشتہ روز نور خان ایئر بیس سے ڈھاکا روانہ ہوئے تھے، اور وہاں پہنچنے پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ تقریباً 13 برس بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ نے ڈھاکا کا دورہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق
اس سے قبل 2012 میں وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے بنگلہ دیش کا مختصر دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے وزیراعظم شیخ حسینہ کو اسلام آباد میں ہونے والے سربراہی اجلاس کی دعوت دی تھی۔