پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز سرمایہ کاروں کا اعتماد لوٹ آیا اور مارکیٹ ایک بار پھر تیزی کی لپیٹ میں نظر آئی، کاروبار کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 500 سے زائد پوائنٹس بڑھ کر نمایاں سطح پر ٹریڈ کرتا رہا اور یوں مندی کے بعد ایک بار پھر امید کی کرن دکھائی دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے تک بینچ مارک 100 انڈیکس 149,353 پوائنٹس کی سطح پر تھا، جو 538 پوائنٹس یعنی 0.36 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
Market is up at midday 🚀
⏳ KSE 100 is positive by +250.85 points (+0.17%) at midday trading. Index is at 149,066.15 and volume so far is 60.18 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/U1HNWoK9dU— Investify Pakistan (@investifypk) August 26, 2025
مارکیٹ میں زیادہ سرگرمی سیمنٹ، کمرشل بینکس، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیوں، ریفائنری اور پاور سیکٹر کے حصص میں دیکھی گئی، جب کہ حبکو، ماری، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایچ بی ایل، این بی پی اور یو بی ایل جیسے بڑے شیئرز نمایاں طور پر سبز زون میں رہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز یعنی پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج دباؤ کا شکار رہی تھی اور منافع سمیٹنے کے رجحان نے مارکیٹ کو نیچے دھکیل دیا تھا، اس دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 677 پوائنٹس کمی کے بعد 148,815 پر بند ہوا، جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی دیکھنے میں آئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی، ہنڈریڈ انڈیکس 600 سے زائد پوائنٹس گر گیا
دوسری جانب بین الاقوامی منظرنامے میں بھی سرمایہ کاروں کی بے چینی بڑھتی جا رہی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیڈرل ریزرو کی گورنر لیزا کُک کو اچانک عہدے سے ہٹانے کے اعلان نے وال اسٹریٹ اور ایشیائی مارکیٹوں میں بے یقینی کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ لیزا کُک نے رہن کے قرضوں کے حوالے سے غلط بیانی کی، اور اسی بنیاد پر انہیں عہدے سے برطرف کیا گیا ہے، اس فیصلے نے نہ صرف امریکی معیشت پر سوالات کھڑے کیے ہیں بلکہ فیڈ کی خودمختاری پر بھی بحث چھیڑ دی ہے۔
مزید پڑھیں: اسٹاک ایکسچینج میں تاریخ رقم، 100 انڈیکس پہلی بار 150,000 کی سطح عبور کرگیا
ڈالر کی قدر جاپانی ین اور یورو کے مقابلے میں مزید گر گئی، جب کہ ایشیائی منڈیوں میں بھی منفی رجحان غالب رہا۔، ایم ایس سی آئی ایشیا پیسیفک انڈیکس (جاپان کے علاوہ) 0.6 فیصد نیچے آیا اور جاپان کا نکی انڈیکس 1.1 فیصد گر گیا۔
یورپی مارکیٹوں کے آغاز سے قبل ہی فیوچرز میں کمی دیکھی گئی، جرمن ڈیکس، ایف ٹی ایس ای اور یورو اسٹاکس سبھی سرخ زون میں رہے، جب کہ امریکی ایس اینڈ پی 500 ای منی بھی منفی میں ٹریڈ ہوا۔