خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے 34 سرکاری اسکول مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں، جبکہ 648 اسکولوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ متاثرہ تعلیمی اداروں میں پرائمری، مڈل، ہائی اور ہائیر سیکنڈری سطح کے اسکول شامل ہیں۔
محکمہ تعلیم کی رپورٹ کے مطابق سیلاب میں بہہ کر 11 طالب علم جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوئے۔ اسی طرح 4 اساتذہ اور 2 دیگر ملازمین سمیت مجموعی طور پر 6 افراد شہید اور 3 زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا سیلاب: پاک فوج کا ایک دن کا راشن، تنخواہ متاثرین کے لیے وقف
محکمہ تعلیم کے مطابق سب سے زیادہ نقصان سوات میں ہوا ہے، جہاں 150 اسکول جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ بونیر میں ایک اسکول مکمل تباہ، 42 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
اسی طرح ایبٹ آباد میں 8 اسکول مکمل تباہ، 112 کو جزوی نقصان جبکہ ہری پور میں 7 اسکول مکمل تباہ، 93 کو جزوی نقصان جبکہ صوابی میں 5 اسکول مکمل تباہ اور 26 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
سیلاب سے کتنے بچے متاثر ہوئے ؟
صوبائی وزیر تعلیم فیصل ترکئی نے ’وی نیوز‘ کو بتایا کہ سیلاب میں اسکولوں کو نقصان پہنچا ہے اور 34 اسکول ایسے ہیں جہاں دوبارہ تعلیم ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت اس حوالے سے اقدامات اٹھا رہی ہے، اور یو این سمیت دیگر نجی اداروں کے حوالے بات کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے کتنی ہلاکتیں ہوئیں؟ اعداد و شمار جاری
انہوں نے کہاکہ صرف بونیر میں 3400 بچے اور بچیاں اسکول سے محروم ہو گئے ہیں۔ جس کے لیے ٹینٹ، کرائے کی عمارت اور دیگر امور پر کام جاری ہے۔ ’جہاں جس طرح ممکن ہوگا ہم کریں گے، لیکن ایک بچے کو بھی تعلیم سے محروم نہیں رہنے دیں گے۔‘ مزید وزیر تعلیم نے کیا کہا؟ دیکھیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔