سپریم کورٹ میں جہیز کی رقم برآمدگی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالت کے پہلے 2 فیصلے موجود ہیں اور سوال یہ ہے کہ کیا 3 رکنی بینچ اس معاملے کو سن سکتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں:قتل کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے راضی نامے کی تصدیق سے سپریم کورٹ کا انکار
عدالتی معاون حافظ عرفات نے مؤقف اختیار کیا کہ اس کیس کے لیے لارجر بینچ تشکیل دینا ضروری ہے کیونکہ نکاح نامے کے پیراگراف نمبر 16 پر قانونی اختلاف موجود ہے۔
ان کے مطابق پیراگراف نمبر 13 حق مہر کے بارے میں ہے جبکہ پیراگراف نمبر 16 خاوند کی وراثت میں سے اہلیہ کے حصے سے متعلق ہے۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ طلاق کی صورت میں اہلیہ کو حق مہر اور خاوند کی وراثت میں سے حصہ، دونوں ملیں گے۔
حافظ عرفات نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے پر 2022 میں جسٹس منصور علی شاہ اور 2024 میں عدالت کے فیصلے موجود ہیں، اس لیے اب بڑے بینچ کی رائے ناگزیر ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کیس کو مزید سماعت کے لیے لارجر بینچ کو بھجوا دیا۔














