صدر مملکت آصف علی زرداری نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
صدر مملکت نے اپنے بیان میں متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی فصلوں اور مویشیوں کو بڑے پیمانے پر پہنچنے والا نقصان انتہائی افسوسناک ہے، انہوں نے سندھ حکومت کو ممکنہ بڑے سیلابی ریلوں کے پیش نظر فوری اقدامات اور مکمل تیاری کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: راوی، چناب اور ستلج میں تباہ کن سیلاب، 22 افراد جاں بحق، لاکھوں متاثر، کئی بستیاں غرقاب
صدر زرداری نے کہا کہ پاکستانی قوم نے ہمیشہ مشکلات کا مقابلہ حوصلے اور عزم کے ساتھ کیا ہے اور اس بار بھی سرخرو ہوگی، ان کا کہنا تھا کہ 2010 اور 2022 کے تباہ کن سیلابوں کی طرح اس مرتبہ بھی افواجِ پاکستان عوام کی خدمت میں مثالی کردار ادا کرے گی۔
پاکستان میں مون سون بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کے نتیجے میں حالیہ دنوں پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ نشیبی علاقوں میں گھروں کو نقصان پہنچا، کئی مقامات پر سڑکیں اور رابطہ پل بہہ گئے جبکہ کھڑی فصلوں اور مویشیوں کو بھی شدید نقصان ہوا ہے۔
پاکستان اس سے قبل بھی بڑے پیمانے پر تباہ کن سیلابوں کا سامنا کر چکا ہے، 2010 میں آنے والا سیلاب ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا قدرتی المیہ قرار دیا گیا تھا، جس میں دو کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ اسی طرح 2022 کے سیلاب نے بھی ملک کے بیشتر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، جس سے معیشت اور بنیادی ڈھانچے کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا۔