وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز رفتاری سے جاری ہیں۔ صوبائی وزرا اور اراکین اسمبلی خود فیلڈ میں پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں جبکہ کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور دیگر اعلیٰ افسران بھی متاثرہ علاقوں میں موجود رہ کر آپریشن کی نگرانی کررہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ریسکیو ٹیموں نے متعدد مواقع پر انسانیت اور خدمت کی بے مثال مثالیں قائم کیں۔ ایک گاؤں کے مکین نے بے بسی کے عالم میں ریسکیو کو اطلاع دی کہ اس کی بیٹی کا جہیز سیلابی پانی میں ڈوب رہا ہے۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار بڑی کشتی لے کر دراساں والی بھینی پہنچے اور جہیز کی چارپائیاں، جستی پیٹی، کپڑے اور برتن بحفاظت نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز کا پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ
ریسکیو 1122 کے عملے کی بروقت کارروائی سے شہری کا قیمتی سامان محفوظ رہا، جسے اہلِ دیہات نے خدمت اور احساس کی اعلیٰ مثال قرار دیا۔
لاہور، سرگودھا، بہاولپور اور دیگر سیلاب زدہ علاقوں میں فیلڈ اسپتال قائم کیے گئے ہیں جہاں فرض شناس عملہ متاثرین کو طبی امداد فراہم کر رہا ہے۔ موبائل کلینک بھی متاثرہ دیہات تک پہنچے ہیں اور مریضوں کو گھروں میں علاج اور ادویات دی جا رہی ہیں۔
فیلڈ اسپتالوں میں مریضوں کے طبی ٹیسٹ اور تشخیص کا عمل بھی جاری ہے جبکہ بعض مقامات پر ڈاکٹرز اور طبی عملہ لائف جیکٹ پہن کر پانی میں کھڑے ہوکر خدمات انجام دے رہا ہے۔
ریسکیو اور طبی ٹیموں کے ساتھ ساتھ پنجاب پولیس بھی امدادی سرگرمیوں میں پیش پیش ہے۔ پولیس کے جوان متاثرہ آبادیوں کے انخلا میں معاون ثابت ہو رہے ہیں اور سیلابی پانی میں گھرے لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات تک پہنچا رہے ہیں۔ بہاولنگر سمیت مختلف علاقوں میں پولیس افسران اور جوان اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر شہریوں کو بچاتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں سیلاب: مریم نواز کی ٹائم لائن پوسٹس اور حکومتی اقدامات
خاص طور پر ایک موقع پر ننھے بچوں کو گود میں اٹھا کر ریسکیو کرنے والے پولیس اہلکار کو عوام نے زبردست خراج تحسین پیش کیا، جسے سیلاب متاثرین کی جان بچانے کے جذبے کی روشن مثال قرار دیا جا رہا ہے۔