دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہزاروں یا لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں افراد رجسٹرڈ ہیں، سوشل میڈیا قوانین 2021 کے رول 7(6) کے مطابق وہ سوشل میڈیا کمپنیاں جن کے 5 لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز پاکستان میں موجود ہیں ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ پی ٹی اے کے ساتھ رجسٹرڈ ہوں، اپنا ایک لوکل نمائندہ رکھیں جو کہ صارفین کی شکایات کے ازالے کے لیے دستیاب ہو، اس کے علاوہ اپنا ایک مستقل دفتر پاکستان میں قائم کریں، جبکہ موجودہ قوانین کے تحت انہیں پاکستان میں ڈیٹا سینٹر یا لوکل ڈیٹا اسٹوریج قائم کرنے کی شرط عائد نہیں کی گئی۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق ملک میں اب تک صرف 5 سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔ ان میں سنیک ویڈیو (Snack Video)، بیگو لائیو (Bigo Live)، لائیکی (Likee)، یوہو (YoHo) اور مائیکو (MICO) شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ کیے گئے مواد کو بلاک کرنے کی شرح کیا ہے؟
ریکارڈ کے مطابق سوشل میڈیا کمپنی سنیک ویڈیو، بیگو لائیو اور لائیکی نے 14 جنوری 2022 کو پی ٹی اے کے ساتھ رجسٹریشن مکمل کی، جب کہ یوہو اور مائیکو کی رجسٹریشن 16 جون 2022 کو مکمل ہوئی۔
پی ٹی اے کے مطابق دیگر بڑے پلیٹ فارمز سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے تاکہ وہ قوانین کے مطابق اپنی رجسٹریشن مکمل کریں۔ اگر کمپنیاں رجسٹریشن نہیں کراتیں تو ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی، جرمانے یا پاکستان میں ان کی سروسز کی معطلی جیسے اقدامات نہیں کیے جا سکتے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی اے نے کئی بین الاقوامی پلیٹ فارمز، جیسے کہ Facebook, Twitter (X), YouTube, TikTok وغیرہ کو متعدد مرتبہ رجسٹریشن کی ہدایت دی ہے، لیکن یہ کمپنیاں ابھی تک رجسٹر نہ ہوئیں۔
سوشل میڈیا قوانین کے Rule 9(5) کے تحت سوشل میڈیا کمپنیز کو رجسٹریشن فارم بھیجا گیا تاکہ وہ لوکل نمائندہ مقرر کریں اور رجسٹریشن کی فائل مکمل کریں، اس کے علاوہ پی ٹی اے نے متعدد بار ان کمپنیز کو رجسٹریشن کرانے اور پابندی قوانین پر عمل کرنے کی ہدایات دیں لیکن کمپنیوں نے رجسٹریشن نہیں کرائی۔
گزشتہ سال 3 جولائی کو پی ٹی اے نے او ٹی ٹی (OTT) سروسز کی مقامی رجسٹریشن لازمی قرار دینے کا مسودہ جاری کیا اور او ٹی ٹی سروسز کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کینیڈین اسکول بورڈز کے نشانے پرکیوں؟
کمیونیکیشن سروسز (جیسے واٹس ایپ، اسکائپ، وائبر) ایپلیکیشن سروسز (جیسے فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام) اور نان براڈ کاسٹنگ میڈیا سروسز (جیسے یوٹیوب، نیٹ فلیکس، اسپاٹیفائی)، مسودے میں تمام او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر لازم کیا گیا کہ وہ 12 ماہ کے اندر پی ٹی اے سے اجازت نامہ حاصل کریں بصورت دیگر ان کی سروسز کو غیر قانونی تصور کیا جائے گا۔