سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کینیڈین اسکول بورڈز کے نشانے پرکیوں؟

جمعہ 29 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کینیڈا کے  4 بڑے اسکول بورڈز نے دنیا کی سب سے بڑی سوشل میڈیا کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ان پلیٹ فارمز نے طلبا کی پڑھائی میں خلل ڈالتے ہوئے اور بچوں کو ایک طرح کی لت میں گرفتار کردیا ہے۔

اسکول بورڈز نے، جو تقریباً 4 ارب کینیڈین ڈالر ہرجانے کے خواہاں ہیں، کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو لاپرواہی سے اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ بچے اسے استعمال پر مجبور ہیں، اور جس نے ان کے سوچنے، برتاؤ اور سیکھنے کے طریقوں کو نئے سرے سے استوار کردیا ہے۔

بورڈز نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ طلبا سوشل میڈیا پروڈکٹس کے زبردست اور زبردستی استعمال کی وجہ سے توجہ، تربیت اور ذہنی صحت کے بحران کا سامنا کر رہے ہیں،

قانونی دعوے الگ سے دائر کیے گئے تھے لیکن تمام درخواستوں میں میٹا پلیٹ فارمز انک، جو کہ فیس بک اور انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی ہے، اسنیپ انک، جو اسنیپ چیٹ چلاتی ہے، اور ٹک ٹوک کی پیرنٹ کمپنی بائٹس ڈانس لمیٹیڈ کو مدعا علیہان کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔

کینیڈا کے سب سے بڑے اسکول بورڈ اور قانونی چارہ جوئی میں شامل ٹورنٹو ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ میں تعلیم کے ڈائریکٹر کولین رسل-رالنس کا کہنا ہے کہ اسکول میں آج کے نوجوانوں پر سوشل میڈیا کے اثر و رسوخ سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

’یہ وسیع مسائل جیسے خلفشار، سماجی انخلاء، سائبر دھونس، جارحیت میں تیزی سے اضافہ، اور دماغی صحت کے چیلنجوں کا باعث بنتا ہے لہذا یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔‘

قانونی چارہ جوئی کرنے والے 3 دیگر اسکول بورڈز میں ٹورونٹو کیتھولک ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ، پیل ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ اور اوٹوا کارلیٹن ڈسٹرکٹ اسکول بورڈ شامل ہیں۔

متعدد تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز نشہ آور ہو سکتے ہیں اور ان کا طویل استعمال بے چینی اور ڈپریشن کا باعث بن سکتا ہے، مئی 2023 میں، یو ایس سرجن جنرل وویک مورتھی نے کہا تھا کہ اس بات کے بڑھتے ہوئے شواہد مل رہے ہیں کہ سوشل میڈیا کا استعمال نوجوانوں کی ذہنی صحت کو نقصان پہنچاتا ہے۔

وویک مورتھی کے مطابق بچوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تشدد اور جنسی مواد کے ساتھ ساتھ دھونس اور ہراساں کیا جاتا ہے، اور پلیٹ فارم سے ان کا تعلق نہ صرف ان کی نیند کی کمی کا باعث بن سکتا ہے بلکہ انہیں اپنے دوستوں اور خاندان سے دور بھی کر سکتا ہے۔

پچھلے سال سرجن جنرل کے ایک بیان کے مطابق، 13 سے 17 سال کی عمر کے 95 فیصد بچوں نے بتایا تھا کہ وہ سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں، جبکہ ایک تہائی نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا کا ’تقریباً مسلسل‘ استعمال کرتے ہیں۔

’ہم نوجوانوں کے قومی ذہنی صحت کے بحران میں گھرے ہیں، اور مجھے تشویش ہے کہ سوشل میڈیا اس بحران کا ایک اہم محرک ہے، جس کا کی طرف ہمیں فوری توجہ دینی چاہیے۔‘

واضح رہے کہ 33 امریکی ریاستوں نے بھی گزشتہ سال میٹا پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ اس کی مصنوعات چھوٹے بچوں اور نوعمروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا باعث بنتی ہیں۔

کینیڈا میں اسنیپ انک کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ اسنیپ چیٹ کو جان بوجھ کر دوسرے پلیٹ فارمز سے مختلف رکھٹے ہوئے ڈیزائن کیا گیا تھا۔’اسنیپ چیٹ براہ راست کیمرے پر کھلتا ہے – مواد کی فیڈ کے بجائے – اور اس میں کوئی روایتی عوامی پسند یا تبصروں کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔‘

’ہمیں ہمیشہ مزید کام کرنا ہوتا ہے، لیکن ہم اس کردار کے بارے میں اچھا محسوس کرتے ہیں جو اسنیپ چیٹ  قریبی دوستوں کو جوانی کے بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے منسلک، خوش اور تیار محسوس کرنے میں مدد کرتا ہے۔‘

ایک نیوز کانفرنس میں مذکورہ مقدمہ کے بارے میں پوچھے جانے پر، اونٹاریو کے پریمیئر ڈگ فورڈ نے کہا کہ وہ اسکول بورڈز کی کوششوں سے متفق نہیں ہیں۔

’آئیے، تعلیم کی بنیادی اقدار پر توجہ دیں، آئیے، ریاضی اور پڑھنے اور لکھنے پر توجہ مرکوز کریں، ہمیں یہی کرنے کی ضرورت ہے: تمام وسائل بچوں پر مجتمع کریں، انہیں توجہ کا مرکز بنائیں بجائے اس کورٹ روم جنگ کے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp