خان صاحب نے پی ٹی آئی سینیٹرز کو سینٹ
کی کمیٹیوں سے استعفی دینے کا حکم جاری کر دیا pic.twitter.com/HXUeoYshD7— Mian Naeem (@Miannaeem07) September 10, 2025
بانی پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان سے گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد علیمہ خان نے کہاکہ عمران خان نے پارٹی سے وابستہ تمام سینیٹرز کی بھی تمام کمیٹیوں سے فوری طور پر مستعفی ہونے کی ہدایت کی ہے۔
اگر پی ٹی آئی کے تمام سینیٹرز پارلیمنٹ کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کی تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہو جائیں تو تحریک انصاف 8 کمیٹیوں کی سربراہی سے محروم ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی تمام قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی، ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا بھی اعلان
ارکان قومی اسمبلی کے کمیٹیوں سے مستعفی ہونےکے باعث پی ٹی آئی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت قومی اسمبلی کی 5 کمیٹیوں کی سربراہی سے محروم ہو چکی ہے۔
پارلیمنٹ میں مجموعی طور پر 84 کمیٹیاں فعال ہیں، جن میں سے قومی اسمبلی کی اسپیشل اور دیگر قائمہ کمیٹیوں سمیت 43 کمیٹیاں ہیں۔
دوسری جانب سینیٹ کی مجموعی طور پر 41 کمیٹیاں ہیں،جن کی سربراہی حکومت اور اپوزیشن ارکان کرتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے اراکین سینیٹ کی 8 مختلف کمیٹیوں کے چیئرمین ہیں، یعنی سینیٹ کی کل 41 کمیٹیوں میں سے 8 کمیٹیوں کی سربراہی پی ٹی آئی کے پاس ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی پارٹی کو سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفی ہونے کی ہدایت، چند روز میں نیا لائحہ عمل دینے کا اعلان
سینیٹ کمیٹی برائے اختیارات کی منتقلی کی چیئرپرسن سینیٹر زرقا سہروردی تیمور ہیں۔ اکنامک افیئرز کے چیئرمین سینیٹر سیف اللہ ابڑو، صنعت و پیداوار کے چیئرمین سینیٹرعون عباس پبی، اطلاعات و نشریات کے چیئرمین سینیٹرعلی ظفر، داخلہ و انسداد منشیات کمیٹی کے چیئرمین فیصل سلیم رحمان ہیں۔
اسی طرح اوورسیز پاکستانیز اور ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذیشان خانزادہ ہیں، توانائی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر محسن عزیز اور پارلیمانی امور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہمایوں مہمند ہیں۔
اگر پی ٹی آئی سے وابستہ سینیٹرز قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ کمیٹیوں سے بھی استعفےٰ دیتے ہیں تو پی ٹی آئی سینیٹ کی 8 کمیٹیوں کی سربراہی سے محروم ہو جائے گی۔