سکھر میں زمیندار کے تشدد سے زخمی ہونے والی اونٹنی کو علاج کے لیے کراچی منتتقل کرلیا گیا ہے۔
سکھر میں کھیت اجاڑنے کے الزام پر ایک مادہ اونٹنی پر مبینہ طور پر زمین دار نے ظلم ڈھایا، جس کے نتیجے میں اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی اور جبڑے پر بھی چوٹیں آئیں۔ زخمی اونٹنی کو ہفتہ کے روز کراچی میں ایک نجی جانوروں کے شیلٹر ہاؤس کے حوالے کردیا گیا۔
پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ کینھڑہ تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، جس میں 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ: معذور کردی گئی اونٹنی اپنے پیروں پر کھڑی ہوگئی، مصنوعی ٹانگ کا تجربہ کامیاب
مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 114 (ابیوہ موجود ہو)، 428 (جانور کو زخمی یا ہلاک کرنا جس کی مالیت 10 روپے یا زائد ہو)، 429 (مویشی کو ہلاک یا زخمی کرنا)، 504 (جان بوجھ کر توہین جس سے امن خراب ہونے کا خدشہ ہو) اور 506 (جان سے مارنے یا نقصان پہنچانے کی دھمکی) کے تحت درج کیا گیا ہے۔
🚨 ظلم کی انتہا!
سکھر میں بااثر وڈیرے نے کھیت میں پانی پینے پر ایک بے زبان 🐪 اونٹنی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی ٹانگ توڑ دی 💔😢
انسانیت کا جنازہ نکال دیا گیا… کیا جانوروں کے ساتھ یہ سلوک برداشت کیا جا سکتا ہے؟ 🆘⚖️#Sukkur #AnimalCruelty #Justice ✊ pic.twitter.com/Ok6DeMharP— PakWeather (@Pak_Weather) September 20, 2025
ایف آئی آر کے مطابق واقعہ جمعے کے روز دوپہر 2 بجے پیش آیا جب شکایت کنندہ غلام مصطفیٰ کے اونٹ پانی پینے کے بعد واپس آرہے تھے۔ اس دوران ایک ملزم نے اونٹنی پر کلہاڑی سے حملہ کر کے اس کی ٹانگ توڑ دی، پھر ٹریکٹر کے ساتھ گھسیٹ کر لے گیا۔
شکایت کنندہ نے بتایا کہ وہ بار بار ملزمان سے اونٹنی کو چھوڑنے کی درخواست کرتا رہا، مگر انہوں نے بات نہ مانی اور الٹا کہا کہ اونٹنی نے کھیت اجاڑ دیے ہیں۔
سندھ حکومت نے واقعے پر سخت ردعمل دیا۔ وزیراعلیٰ سندھ ہاؤس کے سرکاری اکاؤنٹ سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ بہیمانہ ظلم ہے اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے،پولیس اب تک 2 ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے جبکہ تیسرے کی تلاش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کھیت میں گھسنے پر ایک اور اونٹ بہیمانہ تشدد کا شکار، مقدمہ درج
وزیراعلیٰ کی ہدایت پر چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سکھر سید کمال حیدر شاہ زخمی اونٹنی کے علاج کی نگرانی کر رہے ہیں، انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا کہ روہڑی میں ایک بے زبان اونٹنی پر ظلم دیکھ کر دل ٹوٹ گیا۔ اونٹنی کو فوری علاج کے لیے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے، کوئی جانور کبھی اس ظلم کا مستحق نہیں۔ ہر جان، چاہے انسان ہو یا بے زبان، رحم اور دیکھ بھال کی مستحق ہے۔
کمشنر سکھر عابد سلیم نے بھی تصدیق کی کہ نجی ادارے کی مدد سے اونٹنی کو کراچی منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی ٹانگ کی سرجری اور جبڑے کے زخموں کا علاج کیا جائے گا۔
کراچی میں جانوروں کی فلاح کے لیے کام کرنے والا ادارہ سی ڈی آر ایس بنجی پروجیکٹ فار اینیمل ویلفیئر، جو اس سے قبل ایک اور اونٹنی کو مصنوعی ٹانگ لگا کر دوبارہ چلنے کے قابل بنا چکا ہے، اب اس زخمی اونٹنی کا علاج کرے گا۔
ادارے نے مزید کہا کہ وہ اپنے ماہر ویٹرنری ڈاکٹروں کے ذریعے اونٹنی کا معائنہ کریں گے اور ہر ممکن کوشش کریں گے کہ اسے سکون اور بہتر زندگی دی جا سکے۔ ان کے مطابق یہ منظر دیکھنا ناقابلِ بیان ہے کہ معصوم اور بے زبان جانور انسانوں کے ہاتھوں ظلم کا شکار ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹوبہ ٹیگ سنگھ، کھیت میں گھسنے پر بھینس کی ٹانگیں توڑ دی گئیں، ملزمان گرفتار
یاد رہے کہ گزشتہ برس جون 2024 میں بھی ایک مادہ اونٹنی کیمی کا واقعہ سامنے آیا تھا جس کی ٹانگ زمین دار نے چارہ کھانے کے جرم میں کاٹ دی تھی۔ بعد ازاں سی ڈی آر ایس بنجی پروجیکٹ نے اسے مصنوعی ٹانگ لگا کر بحال کیا،اور وہ آج بھی ادارے کی حفاظت میں ہے۔