اربوں کا بجٹ، لاکھوں فوجیوں کی تعیناتی اور ظلم و بربریت کے باوجود بھارت کشمیروں کے دلوں میں اپنا خوف نہیں بٹھا سکا۔
مجاہدین آزادی کے ہاتھوں اپنی سبکی کا بدلہ لینے کے لیے بھارت نے ہمیشہ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کو بڑھاوا دیا، مگر ہر بار منہ کی کھائی۔
جب بھارت کی ہرکوشش ناکام گئی، تو پارلیمان کو استعمال کرتے ہوئےمودی سرکار نے 5 اگست 2019 کو آئین سے آرٹیکل 370 اور 35 اے کا خاتمہ کردیا۔ اور یوں عوام کی امنگوں کو کچلتے ہوئے زور زبردستی سے کشمیر کو بھارت میں ضم کردیا گیا۔
آج یوم امن کے موقع پر لہو سے رستا کشمیر عالمی برادری سے یہ سوال کرتا ہے کہ اسے امن کب نصیب ہوگا؟