پاکستان کے فاسٹ بولر حارث رؤف پر بھارت کے خلاف ایشیا کپ سپر4 مرحلے کے میچ میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کر دیا گیا۔ آئی سی سی میچ ریفری رچی رچرڈسن نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پاکستانی بلے باز صاحبزادہ فرحان کو محض وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا ہے۔
21 ستمبر کو دبئی میں کھیلے گئے پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ سے بھرپور میچ کے دوران حارث رؤف بھارتی تماشائیوں کی جملے بازی پر ردعمل دیتے ہوئے بار بار ’0-6‘ کے اشارے اور فضائی جہاز گرانے کی حرکات کرتے دکھائی دیے، جو مئی میں پاک بھارت فوجی تصادم کی جانب اشارہ سمجھا گیا۔ دوسری جانب، صاحبزادہ فرحان نے اپنی نصف سینچری مکمل کرنے کے بعد بندوق چلانے کی نقل کرکے جشن منایا۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ: سیاسی بیان دینے پر بھارتی کپتان سوریا کمار یادو قصور قرار، آئی سی سی نے سزا بھی سنادی
بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو پر بھی پاکستان کے خلاف 14 ستمبر کے گروپ میچ کے بعد فوجی تصادم سے متعلق تبصرے کرنے پر اسی نوعیت کا 30 فیصد جرمانہ کیا گیا تھا، تاہم بھارت نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔
اس معاملے میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سوریا کمار کے خلاف جبکہ بھارتی بورڈ (بی سی سی آئی) نے حارث اور فرحان کے خلاف شکایات جمع کرائی تھیں۔ تینوں کھلاڑیوں نے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا، جس پر میچ ریفری کے سامنے سماعت ہوئی۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ: پاک بھارت میچ کے دوران حارث رؤف اور ابھیشیک شرما کے درمیان تلخ کلامی
گروپ میچ سے قبل دونوں ملکوں کی ٹیموں کے درمیان کشیدگی اس وقت مزید بڑھ گئی جب بھارت نے ٹاس اور میچ کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا۔ سپر4 میچ میں بھی پاکستانی بولرز اور بھارتی اوپنرز کے درمیان لفظی جھڑپیں ہوئیں۔
بھارت کے ابھشیک شرما نے بعد ازاں الزام لگایا کہ پاکستانی ٹیم بلاوجہ ہم پر چڑھ دوڑی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کا فائنل اتوار کو دبئی میں کھیلا جائے گا، جو اس ٹورنامنٹ میں دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا مقابلہ ہوگا۔