پشاور جلسہ: پی ٹی آئی کا وفاق سے 4 نکاتی مطالبہ

اتوار 28 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پشاور میں جلسے کے دوران 4 نکاتی مطالبات پیش کردیا جسے متفقہ طور پر پیش کیا گیا۔ مطالبات قرارداد کی شکل میں مرکزی رہنما پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرام راجا نے پیش کی۔ جسے کارکنوں نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

قرارداد میں کہا گیا کہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں ووٹ کی چوری کو یکسر مسترد کیا جاتا ہے اور اس انتخابی دھاندلی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ دوسرے نمبر پہ عوام پر مسلط کیے گئے جبر کو رد کیا جاتا ہے جس کا مقصد ووٹ چوری کو چھپانا ہے، اور چھبسویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی محکومی کو بھی تسلیم نہیں کیا جاتا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی ارکان کے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں سے دیے گئے استعفے کب منظور ہوں گے؟

سلمان اکرام راجا تیسرا مطالبے میں بتایا کہ خیبرپختونخوا میں جاری ملٹری آپریشن، بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور صوبوں کے وسائل پر ڈاکے کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہر صوبے کے معدنی و آبی ذخائر کی حفاظت کی جائے گی اور یہ وسائل کسی اور کو نہیں دیے جائیں گے۔

جبکہ آخر میں عمران خان سمیت پارٹی قیادت کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ عمران خان، بشریٰ بی بی، ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، شاہ محمود قریشی اور عمر سرفراز چیمہ ناحق قید ہیں۔ مزید کہا گیا کہ ملٹری عدالتوں سے سزا پانے والوں کو بھی رہا کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاک فوج کا فتح 4 کروز میزائل کا کامیاب تربیتی تجربہ

علی امین گنڈاپور کو جھٹکا، خیبرپختونخوا کابینہ کے 2 وزرا مستعفی

آزاد کشمیر میں نظام زندگی درہم برہم، عوامی ایکشن کمیٹی کا مظفرآباد کی جانب مارچ کا اعلان

شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کو پیچھے چھوڑنے والی بالی ووڈ کی سب سے مقبول اداکارہ کون؟

پی ٹی آئی کی کوئٹہ دھماکے کی مذمت، حکومت پر ناکامی کا الزام

ویڈیو

’صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں پاکستان نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے‘

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ