امریکا نے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور فلسطینی ریاست کے قیام پر مبنی 21 نکاتی منصوبہ پیش کر دیا

اتوار 28 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 

 

امریکا نے غزہ جنگ کے خاتمے اور مستقبل میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے 21 نکاتی منصوبہ پیش کر دیا ہے۔

اس منصوبے میں فوری طور پر یرغمالیوں کی رہائی، فلسطینیوں کو غزہ میں ہی رہنے کی ترغیب دینے اور پرامن حماس اراکین کو عام معافی دینے جیسے نکات شامل ہیں۔ یہ منصوبہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر چند عرب اور مسلم ممالک کو پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں عبوری انتظامیہ کے لیے ٹونی بلیئر کا ممکنہ کردار، امریکی منصوبہ کیا ہے؟

امریکی تجویز میں غزہ کو ایک ’غیر انتہا پسند، دہشت گردی سے پاک زون‘ میں بدلنے، تعمیرِ نو، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور بین الاقوامی نگرانی میں امداد کی تقسیم جیسے نکات شامل ہیں۔ منصوبے کے مطابق اسرائیل کو فوجی کارروائی روک کر بتدریج غزہ سے انخلا کرنا ہوگا جبکہ تمام یرغمالیوں کی واپسی کے بعد فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔

منصوبے میں کہا گیا ہے کہ پرامن رہنے کا حلف لینے والے حماس کے کارکنان کو معافی دی جائے گی جبکہ چھوڑ کر جانے والوں کو محفوظ راستہ فراہم کیا جائے گا۔ غزہ کا انتظام فلسطینی ماہرین پر مشتمل ایک عبوری سیٹ اپ کے حوالے کیا جائے گا جس کی نگرانی امریکا، عرب اور یورپی شراکت داروں پر مشتمل کمیٹی کرے گی۔

امریکی تجویز کے تحت ایک اقتصادی زون قائم ہوگا، غزہ میں روزانہ کم از کم 600 ٹرک امداد بھیجی جائے گی اور بنیادی ڈھانچے کی بحالی کی جائے گی۔ ساتھ ہی ایک بین الاقوامی سیکیورٹی فورس غزہ میں تعینات کی جائے گی جو فلسطینی پولیس کو تربیت دے گی۔

منصوبے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ کو ضم یا مستقل قبضے میں نہیں لے گا۔ مزید یہ کہ قطر کے کردار کو تسلیم کیا جائے گا اور دوحہ کو مستقبل میں حملوں کا نشانہ نہ بنانے کی یقین دہانی دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا نے غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو کر دی، پاکستان اور حماس کا شدید ردعمل

امریکی حکام کے مطابق اس منصوبے کے ذریعے مستقبل میں فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے تاہم اس حوالے سے کوئی واضح ٹائم لائن نہیں دی گئی۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ میں تقریر کے دوران ایک بار پھر دو ریاستی حل کی مخالفت کی اور کہا کہ یروشلم کے قریب فلسطینی ریاست قائم کرنا ایسے ہے جیسے نائن الیون کے بعد نیویارک کے پاس القاعدہ کو ریاست دے دی جائے۔

اس کے باوجود سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ مذاکرات مثبت سمت میں جا رہے ہیں اور آئندہ دنوں میں کسی بڑے پیش رفت کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ