وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنی ملاقات کو خوشگوار قرار دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے لندن میں مقیم پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے عرب اسلامی ممالک کے سربراہان کی ملاقات حوصلہ افزا رہی اور اس سے غزہ میں جاری ظلم و جبر کا سلسلہ ختم ہوسکتا ہے، اقوام متحدہ میں فلسطینیوں اور کشمیریوں کے حق میں بھرپور آواز اٹھائی۔
یہ بھی پڑھیے: نیویارک: عرب و اسلامی ممالک کے رہنماؤں اور امریکی صدر کے اہم اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں معرکہ حق میں بھارت کو شکست دینے اور پاکستان کے پانی کے حق پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تباہ کن سیلاب کے بعد تباہی کا جائزہ لیا جارہا ہے اور انشااللہ ہم اس سے نمٹ لیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ واشنگٹن میں امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات ہوئی اور مختلف شعبوں میں تجارت اور سرمایہ کاری پر گفتگو ہوئی، صدر ٹرمپ نے یقین دلایا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ معاشی تعاون میں تیزی سے آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے امن کی کوششوں پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا، انہیں بتایا کہ آپ کی کوششوں کی وجہ سے پاکستانی قوم نے آپ کو نوبیل انعام برائے امن کے لیے نامزد کیا۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے اہم ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت، اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال
وزیراعظم نے کہا کہ میں اور فیلڈ مارشل عاصم منیر ہر معاملے پر ایک دوسرے سے مشورہ کرتے ہیں، جنگ، خارجہ پالیسی اور اقتصادیات، ہر معاملے میں ایک پیج پر ہیں، ہم اخلاص کے ساتھ محنت کررہے ہیں، ایسا تعاون مستقبل میں بھی جاری رہا تو پاکستان اوج ثریا پہ پہنچ جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا لیکن یہ ضرور کہوں گا کہ چند سال قبل دہشتگردوں کو رہا کرکے آنے دیا گیا، یہ نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن ابھی ہماری فورسز مل کر ان کا مقابلہ کررہی ہیں، انشااللہ ہم ان کا صفایا کریں گے، افواج پاکستان بھرپور قربانیاں دے رہی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ کسی کے خلاف نہیں، بلکہ یہ دونوں ممالک کے عوام کی درینہ خواہش ہے، سعودی عرب کے ساتھ تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں۔