ایران کی پاک سعودی دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش، سربراہ پاسداران انقلاب کا اہم بیان

پیر 29 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے میجر جنرل اور سپریم لیڈر کے مشیر رحیم صفوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والا مشترکہ دفاعی معاہدہ ایک مثبت پیشرفت ہے اور اگر ایران بھی اس میں شامل ہو جائے تو یہ خطے کے لیے نہایت مفید ثابت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی دفاعی معاہدہ اور خطے کی سیاست پر اثرات

ایرانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحیم صفوی کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کو اپنے باہمی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر مشترکہ چیلنجز کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کا خطے میں اثر و رسوخ کم ہوتا جا رہا ہے اور اب وہ اپنی توجہ ایشیا پیسیفک خطے کی طرف منتقل کر رہا ہے، ایسے میں وقت آ گیا ہے کہ ایک علاقائی اسلامی سکیورٹی بلاک کی تشکیل پر سنجیدگی سے غور کیا جائے تاکہ خطے میں استحکام اور خودمختاری کو یقینی بنایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی دفاعی معاہدہ، لڑائیوں کا خیال بھی شاید اب نہ آئے

یاد رہے کہ حال ہی میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایک مشترکہ دفاعی معاہدہ طے پایا ہے، جس کے اعلامیے میں واضح کیا گیا تھا کہ کسی ایک ملک پر حملہ دوسرے ملک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان سمیت 8 اسلامی ممالک کا مشترکہ بیان، غزہ میں امن کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کا خیرمقدم

سپریم کورٹ: جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

دوحہ میں اسرائیلی حملے پر نیتن یاہو نے معافی مانگ لی ہے، قطری وزارت خارجہ کی تصدیق

کینیڈا اور بھارت کے تعلقات میں نیا موڑ، بشنوی گینگ دہشت گرد قرار

’15 دن پہلے محسن نقوی سے ہاتھ ملایا، اب قوم پرستی کا ڈرامہ‘، بھارتی ٹیم کے دوہرے معیار پر اپنے ہی لوگ پھٹ پڑے

ویڈیو

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

9 ٹرینوں کا اوپن آکشن اور نئی ریل گاڑیوں کا منصوبہ بھی، ریلویز کا مستقبل کیا ہے؟

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ