ایشیا کپ 2025 کے فائنل میں پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے کر بھارت نے ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا، تاہم میچ کے بعد بھارتی ٹیم کے غیر روایتی اور متنازع رویے پر شدید تنقید سامنے آ رہی ہے۔
اتوار کے روز دبئی میں کھیلے گئے فائنل میچ میں بھارت نے پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دی، مگر میچ کے اختتام پر بھارتی ٹیم نے ٹرافی لینے سے انکار کر دیا کیونکہ ایشیا کپ کی ٹرافی ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر اور پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ، محسن نقوی کے ہاتھوں پیش کی جانی تھی، جس پر بھارتی ٹیم نے ٹرافی وصول کرنے سے گریز کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کھیل رہے تھے تو ہاتھ بھی ملانا چاہیے تھا، کانگریس رہنما ششی تھرور کی بھارتی ٹیم پر تنقید
اس کے علاوہ، سپر فور مرحلے میں بھی بھارتی کپتان نے ٹاس کے بعد پاکستانی کپتان سے روایتی مصافحہ نہیں کیا، اور میچ کے بعد بھی بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے اجتناب برتا۔ اس رویے کو سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے صارفین نے کھیل کی روح اور اسپورٹس مین اسپرٹ کے منافی قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ ٹورنامنٹ کے آغاز پر بھارتی کھلاڑی اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے عہدیداران نہ صرف پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی سے گرمجوشی سے ملتے دکھائی دیے، بلکہ ان کے ساتھ تصاویر بنوائیں، ساتھ کھانے کھائے اور دوستانہ ماحول میں گفتگو بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں: ہاتھ ملانے میں حرج نہیں تھا، سابق بھارتی کپتان اظہرالدین کی بھارتی ٹیم پر شدید تنقید
اسی تناظر میں بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ بھارتی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے کہ صرف 15 روز قبل جو کھلاڑی اور حکام دوستانہ انداز میں پاکستانی نمائندوں سے مل رہے تھے، اب وہی افراد کیمروں کے سامنے ’قوم پرستی‘ کا ڈرامہ کر رہے ہیں۔
بھارتی صارف تیجسوی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ صرف 15 دن پہلے بی سی سی آئی اور انڈین ٹیم خوشی خوشی پاکستان کے محسن نقوی سے ہاتھ ملا رہی تھی اور مسکرا رہی تھی۔ اب وہی حکومت اور کھلاڑی کیمروں کے سامنے مکمل ’قوم پرستی کا ڈرامہ‘ کر رہے ہیں۔ اگر واقعی حب الوطنی ہوتی، تو آپ یہ سیریز کھیلتے ہی نہیں۔ یہ تو منافقت کی انتہا ہے۔
Just 15 days ago, BCCI & Team India were happily shaking hands and smiling with Pakistan’s Mohsin Naqvi. Now the same govt & players put on full-on “nationalist drama” for the cameras.
If patriotism was real, you wouldn’t have even played the series. Hypocrisy at its peak!… pic.twitter.com/XObQczLpAE— Tejasswi Prakash (@Tiju0Prakash) September 29, 2025
موہت چوہان نے لکھا کہ ٹورنامنٹ کے آغاز پر بھارتی ٹیم نے محسن نقوی کے ساتھ ہاتھ ملائے، ساتھ کھانا کھایا، اکٹھے چہل قدمی کی، فوٹو شوٹ کروایا اورآپس میں گفتگو کی لیکن بھارت میں شدید عوامی ردِعمل کے بعد، بی جے پی اور بی سی سی آئی نے عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے اپنی اسکرپٹ بدل دی۔
At the start of tournament,
• Shook hands
• Eating together
• Walking together
• Did a photoshoot
• Talking with each other
• Shook hands with Mohsin NaqviAfter massive outrage in India, BJP and BCCI changed their script to fool people of India.pic.twitter.com/9yfif6ANBl
— Mohit Chauhan (@mohitlaws) September 29, 2025
ایک بھارتی صارف کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دیکھیے سیریز کی شروعات میں انڈین ٹیم نے پاکستان کے وزیر محسن نقوی سے ہاتھ بھی ملایا، اور فوٹو بھی کھنچوائی۔ لیکن جب بھارت میں میچ کی مخالفت ہونے لگی تو کھلاڑیوں کو نئی اسکرپٹ تھما دی گئی تاکہ ملک میں پروپیگنڈا چلایا جا سکے۔
देखिए सीरीज़ की शुरुआत में, अभी 15 दिन पहले, पाकिस्तान के मंत्री मोहसिन नकवी के साथ हाथ भी मिलाया , फोटो भी खिंचवाया
मगर भारत में मैच का विरोध हुआ तो खिलाड़ियों को नई स्क्रिप्ट दी ताकि देश में प्रोपेगंडा चला सकें https://t.co/2GmHAZFXqJ pic.twitter.com/xdUAYkJxKa
— Saurabh Bharadwaj (@Saurabh_MLAgk) September 29, 2025
واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتی کانگریس رہنما ششی تھرور اور اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق بھارتی کپتان محمد اظہرالدین نے بھارتی کرکٹ ٹیم پر شدید تنقید کی تھی کہ اگر میچ کھیل رہے تھے تو پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ بھی ملانا چاہیے تھا۔