پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور پارلیمانی اور قانونی ٹیم کے رکن لطیف کھوسہ نے واضح کیا ہے کہ پارٹی فیصلے صرف کور کمیٹی اور پارلیمانی پارٹی کی مشاورت سے کیے جاتے ہیں، جن کی حتمی منظوری چیئرمین عمران خان دیتے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ علی امین گنڈاپور یا علیمہ خان پارٹی پالیسی یا فیصلہ سازی میں کسی سیاسی کردار کے حامل ہیں۔
وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ پارٹی کے تمام اہم فیصلے کور کمیٹی، لیگل اور پولیٹیکل کمیٹی کی مشاورت سے کیے جاتے ہیں۔ ان کی سفارشات عمران خان کو بھیجی جاتی ہیں اور حتمی منظوری وہی دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور نے علیمہ خان سے متعلق عمران خان کو کیا بتایا؟ تفصیلات آگئیں
ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان متفق نہ ہوں تو تب ان فیصلوں پر عمران خان کی رائے کو شامل کیا جاتا ہے۔ لیکن عمران خان ہی پارٹی کے اصل لیڈر ہیں اور فیصلوں میں ان کی رائے ہی حتمی ہوتی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ علی امین گنڈاپور، جو خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ ہیں اور علیمہ خان جو عمران خان کی بہن ہیں، دونوں محترم شخصیات ہیں، مگر ان کا کوئی سیاسی یا تنظیمی کردار نہیں ہے۔ اگر علیمہ خان کوئی پیغام لاتی ہیں یا ملاقات کرتی ہیں، تو وہ ذاتی حیثیت میں ہوتا ہے، نہ کہ بطور پارٹی نمائندہ۔
لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ افواہیں جان بوجھ کر پھیلائی جاتی ہیں تاکہ پارٹی کو تقسیم کا شکار بنایا جا سکے، لیکن ہماری تنظیمی ساخت واضح ہے، اور اس پر تمام رہنماؤں کا اتفاق ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کو مائنس کیا جارہا ہے، علی امین گنڈاپور ایم پی ایز کو لے کر اڈیالہ کے باہر بیٹھ جائیں، علیمہ خان
مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افواہوں کی فیکٹری مریم نواز چلاتی رہی ہیں، مگر ہم ایسے پروپیگنڈے میں آنے والے نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان کی ہدایت پر ہونے والی مشترکہ پارلیمانی میٹنگز میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ تمام سیاسی فیصلے اندرونی کمیٹیوں کے ذریعے ہوں گے اور براہِ راست عمران خان کو بھیجے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں عمران خان کی جانب سے واضح ہدایت ہے کہ فیصلے اجتماعی مشاورت سے کیے جائیں اور ان کی توثیق کے بعد ہی آگے بڑھایا جائے۔ کوئی انفرادی کردار اس عمل کا حصہ نہیں ہوگا۔