وفاقی اور آزاد کشمیر حکومت کی عوامی ایکشن کمیٹی کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت

بدھ 1 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت پاکستان اور آزاد کشمیر نے جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کو مسائل کے حل کے لیے ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دے دی۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری اور وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایکشن کمیٹی کے ممبران کو مذاکرات کی دعوت دی۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں ہڑتال کا تیسرا روز، ایکشن کمیٹی کی کال پر مظاہرین کا مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان نے ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے لیے میری اور امیر مقام کی ڈیوٹی لگائی تھی، جس کے بعد ہم نے مظفرآباد جاکر مذاکرات کیے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے ایکشن کمیٹی کے 90 فیصد مطالبات کو تسلیم کیا، صرف دو مطالبات ایسے تھے جن کو پورا کرنے کے لیے آزاد کشمیر کے آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ اور یہیں پر مذاکرات میں تعطل آیا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم آزاد کشمیر میں افراتفری نہیں دیکھنا چاہتے، ہم نہیں چاہتے کہ یہاں کسی احتجاج کی وجہ سے بھارت کو پروپیگنڈا کرنے کا موقع ملے، اس لیے آئیں بات چیت سے مسائل کا حل نکالیں۔

انہوں نے کہاکہ عوامی ایکشن کمیٹی نے پرامن احتجاج کی کال دی تھی، لیکن اب ان کا احتجاج پرتشدد ہوگیا ہے، آزاد کشمیر ہمارے دل کے بہت قریب ہے اور ہماری اس معاملے میں کوئی ضد یا انا نہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایکشن کمیٹی سے مذاکرات میں گندم، بجلی اور لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے مطالبات تسلیم کیے گئے، جبکہ مظاہرین پر مقدمات واپس لینے کے مطالبات کو بھی تسلیم کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مقیم کشمیری مہاجرین کی نشستوں کے خاتمے اور حکمرانوں کی مراعات میں کمی کے لیے آزاد کشمیر کے عبوری آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے، تاہم اس معاملے پر بات چیت سے کوئی انکاری نہیں ہے۔

ایکشن کمیٹی کی صفوں میں کچھ ایسے عناصر شامل ہیں جو انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر

اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہاکہ ایکشن کمیٹی کی صفوں میں کچھ ایسے عناصر شامل ہیں جو انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، ہم پہلے بھی بات چیت کے لیے تیار تھے اور اب بھی تیار ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے دوران 3 پولیس اہلکار شہید ہو چکے ہیں، جب کہ 100 سے زیادہ زخمی ہیں۔ مجھے ریاست میں انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید دکھ ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ ایکشن کمیٹی کے ممبران سے گزارش ہے کہ اگر 90 فیصد مطالبات مانے جا چکے ہیں تو 2 فیصد پر بھی کھلے دل سے بات کریں۔ میری کابینہ کے ارکان مظفرآباد، راولاکوٹ اور کوٹلی میں بھی موجود ہیں، آپ جہاں چاہیں بات کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح شرپسندوں کا پولیس پر حملہ، 3 اہلکار شہید

واضح رہے کہ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال کا آج تیسرا روز ہے، جس کے باعث آزاد کشمیر میں نظام زندگی درہم برہم ہے۔ ریاست بھر سے قافلے آج مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ کررہے ہیں۔ ایکشن کمیٹی کی صفوں میں شامل شرپسند عناصر کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید ہوگئے ہیں، جبکہ 100 سے زیادہ زخمی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پریش راول کو فلم ’دی تاج اسٹوری‘ کا پوسٹر کیوں ہٹانا پڑا؟

گوگل کا نوجوانوں کے لیے کیریئر اسکالرشپ پروگرام، آئی ٹی اور ڈیجیٹل کورسز مفت

خیبرپختونخوا کابینہ میں ردوبدل، معاون خصوصی ڈاکٹر امجد کو وزیر بنا دیا گیا

ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: بھارت کا پاکستان سے مصافحے سے گریز کا امکان برقرار

سورا 2 ریلیز: اوپن اے آئی کا یوٹیوب اور ٹک ٹاک کو پیچھے چھوڑنے کا عزم

ویڈیو

پی ٹی آئی دو دھڑوں میں تقسیم، استعفے آنا شروع ہوگئے

مسلم سربراہان کے اصرار پر غزہ مسئلے کا حل نکلا، پورے معاملے میں سعودی عرب اور پاکستان کا کردار کلیدی تھا، حافظ طاہر اشرفی

قلم سے لکھنے کا کھویا ہوا فن، کیا ہم قلم سے لکھنا بھول گئے ہیں؟

کالم / تجزیہ

افغانستان میں انٹرنیٹ کی بندش، پاکستان کے لیے موقع، افغانوں کے لیے مصیبت

ٹرمپ امن فارمولا : کون کہاں کھڑا ہے؟

غزہ کے لیے مجوزہ امن معاہدہ: اہم نکات، مضمرات، اثرات