غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے ہر گھنٹے 3 خواتین اور 5 بچے شہید ہورہے ہیں۔
فلسطینی محکمہ شماریات (PCBS) نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ کی خواتین اور بچے اسرائیلی جارحیت کے باعث بدترین انسانی المیے کا سامنا کررہے ہیں, 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی کارروائیوں نے غزہ کی نصف آبادی کو براہِ راست متاثر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا غزہ جانے والے بحری قافلے صمود کے کارکنوں کو یورپ ڈی پورٹ کرنے کا اعلان
رپورٹ کے مطابق جارحیت سے قبل غزہ میں 11 لاکھ خواتین رہائش پذیر تھیں جو کل آبادی کا 49.3 فیصد ہیں۔ ان میں سے 5 لاکھ 90 ہزار خواتین شمالی غزہ میں مقیم تھیں۔ اسی طرح غزہ میں 10 لاکھ 50 ہزار بچے موجود تھے جن کی آبادی کا تناسب 47.1 فیصد بنتا ہے، جبکہ 3 لاکھ 40 ہزار بچے 5 برس سے کم عمر تھے۔
ہر گھنٹے 3 خواتین اور 5 بچے شہید
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اوسطاً ہر گھنٹے میں 3 خواتین اور 5 بچے شہید ہو رہے ہیں۔ صرف 17 دنوں میں 5 ہزار 87 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 2 ہزار 55 بچے اور ایک ہزار 119 خواتین شامل ہیں۔ شہداء میں 65 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔
60 فیصد آبادی بے گھر
رپورٹ کے مطابق 14 لاکھ فلسطینی، یعنی ہر 10 میں سے 6 افراد، اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں۔ ان میں 4 لاکھ 93 ہزار خواتین اور بچیاں شامل ہیں۔ اب تک 98 خاندان ایسے ہیں جن کے 10 یا اس سے زیادہ افراد شہید ہوئے ہیں، جبکہ 95 خاندانوں نے 6 سے 9 افراد کھوئے ہیں۔
صحت کا بحران
غزہ میں 5 لاکھ 46 ہزار خواتین تولیدی عمر میں ہیں، جبکہ 50 ہزار حاملہ خواتین کو غیر محفوظ حالات میں زچگی کے خطرات لاحق ہیں۔ ہر روز اوسطاً 183 بچے پیدا ہو رہے ہیں لیکن صحت مراکز کی بندش اور اسرائیلی بمباری کے خدشے کے باعث علاج اور ولادت کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا غزہ کے لیے امن منصوبہ، حماس نے ترمیم کا مطالبہ کردیا
10 اسپتال پہلے ہی اپنی خدمات معطل کرچکے ہیں۔ صاف پانی کی شدید قلت نے بھی صورتحال کو خطرناک بنا دیا ہے، جہاں فی کس پانی کی دستیابی صرف 3 لیٹر روزانہ رہ گئی ہے۔
ذہنی صحت اور غربت
ورلڈ بینک اور پی سی بی ایس کی ایک تحقیق کے مطابق پہلے ہی 71 فیصد غزہ کی آبادی ڈپریشن کا شکار تھی، لیکن موجودہ جارحیت نے ذہنی دباؤ میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ بچے اور خواتین سب سے زیادہ نفسیاتی مسائل سے دوچار ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ غزہ میں غربت اور بے روزگاری کی شرح بالخصوص خواتین میں شدید حد تک بڑھ چکی ہے۔ خواتین کے زیرِ کفالت خاندانوں کی غربت کی شرح 52 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ 66 فیصد خواتین بے روزگار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہزاروں بیوہ خواتین اب اپنے گھروں کی واحد کفیل ہیں جن کے شوہر اسرائیلی جارحیت میں شہید ہو گئے۔