برطانوی پولیس نے کہا ہے کہ مانچسٹر میں سینیگاگ حملے کے دوران پولیس کی کارروائی میں غلطی سے ایک متاثرہ شخص ہلاک جبکہ ایک زخمی بھی پولیس کی فائرنگ سے ہوا۔
یہ واقعہ یوم کپور کے موقع پر پیش آیا جب ایک برطانوی نژاد شامی شہری نے گاڑی راہگیروں پر چڑھا دی اور پھر چاقو سے حملہ کیا، حملہ آور پولیس کی فائرنگ میں مارا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مانچسٹر: یہودی عبادت گاہ کے باہر حملہ، 2 افراد ہلاک، 2 ملزمان گرفتار
برطانوی پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کو گولی لگی جو ممکنہ طور پر پولیس کی کارروائی کے دوران لگی۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں متاثرین دروازے کے قریب موجود تھے اور حملہ آور کو اندر داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کررہے تھے۔
حملہ آور کی شناخت 35 سالہ جہاد الشامی کے طور پر کی گئی۔ اس کے اہلخانہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس ’سنگین اور شرمناک عمل‘ سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہیں۔
برطانوی حکومت نے اس واقعے کے بعد ملک میں بڑھتے ہوئے یہودی مخالف واقعات پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل: چاقو حملے میں ایک شخص ہلاک،4 زخمی
وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور پولیس و ریسکیو اہلکاروں کی تعریف کی۔ نائب وزیرِ اعظم ڈیوڈ لیمی جب متاثرین کے لیے منعقدہ اجتماع میں شریک ہوئے تو کچھ مظاہرین نے ان سے فلسطین کے حق میں جاری مظاہروں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک میں گزشتہ 2 برس کے دوران غزہ میں جاری جنگ کے بعد یہودی مخالف واقعات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔