ڈنمارک کے جج جسٹس محمد احسن کی سپریم کورٹ بار کے وفد سے ملاقات

پیر 6 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ڈنمارک کے جج جسٹس محمد احسن نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت سپریم کورٹ بار کے صدر میاں رؤف عطا نے کی۔

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، عدالتی نظام میں اصلاحات اور پاکستان و ڈنمارک کے درمیان قانونی تعاون کے فروغ پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

مزید پڑھیں: ریاست کے خلاف بندوق اٹھانے والوں کو جواب دینا ہوگا ، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کا سپریم کورٹ بار سے خطاب

جسٹس محمد احسن نے کہا کہ سپریم کورٹ بار کے وفد کے ساتھ بہت دلچسپ گفتگو ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ آج چیف جسٹس پاکستان سے بھی ملاقات کی گئی اور پاکستان کے نظامِ انصاف کو دیکھ کر خوشی محسوس ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ مقدمات کے جلد نمٹانے اور عدالتی کارکردگی کے دیگر پہلوؤں سے متعلق آگاہی حاصل کی ہے۔ سپریم کورٹ بار کے صدر میاں رؤف عطا نے کہا کہ وفد نے ڈنمارک کے لیگل سسٹم کے بارے میں قیمتی رہنمائی حاصل کی۔

مزید پڑھیں: ججوں کے خطوط عدلیہ کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں؛ صدر سپریم کورٹ بار

انہوں نے کہا کہ ملاقات میں پاکستان کے عدالتی نظام میں بہتری کے لیے تجاویز پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ میاں رؤف عطا کے مطابق، ڈنمارک کا عدالتی نظام بہت مستحکم ہے اور دونوں ممالک کے درمیان قانونی و عدالتی روابط بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آئی ایم ایف رپورٹ: سرکاری ملکیتی ادارے کرپشن کی وجہ قرار، عدالتی اصلاحات پر زور

ایوان بلوچستان میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے مخالف کون؟

کیا ایم کیو ایم مشرف دور حکومت سے زیادہ طاقت ور ہو گئی ہے؟

پنجاب میں 13 ضمنی انتخابات، سیکیورٹی اہلکاروں اور افواج کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

ویڈیو

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت